سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی

سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کے زیر صدارت اجلاس،ن لیگ کی حکومت پر کڑی تنقید

لاہور(سیاسی رپورٹر) سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی نئے بیچ دریافت نہ کرنے پر زرعی یونیورسٹیز کی کارکردگی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو نئے بیچ بنانے والی کمپنیز سے ملاقات کی حکومت کو آفر کرا دی،اورنج ٹرین کے کرایوں میں اپوزیشن نے عوام کوسیبسڈی دینے کی حمایت جبکہ حکومت کااس معاملہ کو کابینہ میںلے جانے کا فیصلہ ، ایوان میں صوبائی وزیر زراعت نعمان لنگڑیال نے اس سال کپاس کا ٹارگٹ پورا نہ ہونے کا انکشاف کردیا۔

ن لیگ کی حکومت پر کڑی تنقید اویس لغاری نے زرعی یونیورسٹیز کی تحقیق کے لیے جی ڈی پی کا پانچ فیصد مختص کرنے کا مطالبہ کر دیا۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 40نٹ کی تاخیر سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔

اجلاس میں محکمہ زراعت کے متعلقہ سوالوں کے جوابات متعلقہ وزیر نعمان لنگڑیال نے دئے۔ اجلاس کے آغاز میں اپوزیشن کے اقلیتی رکن طاہر خلیل سندھو نے نکتہ اعراض پر صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے وارث میر کو غداری کا سرٹیفیکیٹ تھما دیا ہے پروفیسر وارث میر اور فیض احمد فیض جیسے لوگ ہمارا اثاثہ ہیں، پروفیسر وارث میر حسینہ واجد کے بنگلہ دیش کا وزیراعظم کے مرنے سے نو سال قبل وفات پا چکے تھے میری ہاوس سے استدعا ہے کہ وزیر کو ایسی باتیں کہنے سے روکا جائے ۔ جس پر سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ وارث میر انتہائی قابل احترام اور بے باک صحافی تھے، اسپیکر وہ ایک سچے پاکستانی تھے، بچپں سے وفات تک محب وطن رہے، اراجہ بشارت اس معاملے کو دیکھیں، اگر فیاض الحسن چوہان نے ایسی کوئی بات کی ہے تو آج بروز منگل مورخہ9جون کے اجلاس میں وارث میر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے متفقہ قراردا لائیں گے۔ وقفہ سوالات کے دوران حکومتی وزیر کو مشکلات کا سامنا ، سعدیہ تعمور کے سوال کے جواب پر رکن اسمبلی سمیع اللہ خان نے کہا کہ ساری قوم پریشان ہے اگر کوئی نہیں پریشان تو وہ حکومتی وزیر پریشان نہیں ہے،روز ہمیں وزرا کہانیاں سنا کر چلے جاتے ہیں حل نہیں بتاتے، وقفہ سوالات میں وزرا کی تیاری نہیں ہوتی یہ عوام کا وقت اور پیسہ ضائع کرتے ہیں ۔ جس پر سپیکر نے کہا کہ وزیر زراعت آئندہ تیاری کر کے آئیں اور سوالات کے جواب دیں۔ ضمنی سوال میں سردار اویس لغاری نے انکشاف کیا کہ اس سال کپاس کا ٹارگٹ اس سال پورا نہیں ہو سکے،جو کاشت کا ٹارگٹ حکومت نے رکھا تھا وہ پورا نہیں کیا جا سکات۔

جس پر متعلقہ وزیر نے کہا کہ کپاس کی کاشت میں کمی کی ایک بڑی وجہ بے موسمی اور ضرورت سے ززیادہ بارشیں ہیں،جتنی کپاس پیدا ہوئی ہے وہ بہترین ہیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے صوبائی وزیر سے سوال کیا کہ زرعی یونیورسٹیز کیا کر رہی ہے، یوں لگ رہا ہے یونیورسٹیز کچھ نہیں کر رہیں، پنجاب کی گندم کبھی سب سے بہترین تھی مگر اب سب سے خراب ہیں،چاول کا بیج بھی بھارت کا اچھا سمجھا جاتا ہے، کسی زرعی یونیورسٹی نے بین الاقوامی سطح کا بیج نہیں بنایا،جس صوبائی وزیر زراعت نعمان لگڑیال نے اعتراف کیا کہ پاکستان کی کسی یونیورسٹی نے بین الاقوامی سطح کا بیج تیار نہیں کیا،بیج سازی کے لئے نون لیگ کے دور میں بین الاقوامی کمپنیوں سے ہونی والی ڈیل معطل کر دی گئی،جس پر سپیکر نے کہا کہ اس معاملہ میں حکومت سنجیدہ نہیں لگ رہی ہے، جب حکومت سنجیدہ ہوئی میں بیج بنانے کی دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں سے ملاقات کروا دو گا، جس پر اپوزیشن رکن سردار اویس لغاری نے کہا کہ ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ نے نئے بیجوں کی پیدوار کے لئے کوئی کام نہیں کیا،اس سال کپاس کی کاشت چھ لین بیل سے زیادہ نہیں ہو گی،ہو سکتا ہے شوگر مافیا نے کپاس کے بیج خراب کر دئے ہوں،زرعی یونیورسٹیز میں تحقیق کے لئے جی ڈی پی اے کا پانچ فیصد لگایا جانا چاہئے،

سرکاری کارروائی میں پنجاب اسمبلی پنجاب حکومت نے پیشہ وارانہ تحفظ و صحت سے متعلق ترمیمی بل 2020 ایوان میں پیش کر دیااسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو سپرد کر دیاااور دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی، پنجاب اسمبلی میں ”اورنج لائن ٹرین کا کرایہ کتنا ہونا چاہیے ” پر بحث ک ا آغاز وزیر قانون راجہ بشارت نے کیا جس کے بعد اپوزیشن کی رکن ، عظمی بخاری نے میٹرو ٹرین کا کرایہ چالیس روپے رکھنے کی تجویز دی اور کہا کہ عوام چالیس روپے سے زیادہ کرایہ افورڈ نہیں کر سکے گی اورنج لائن ٹرین پر باقی ممالک سے کم لاگت آئی تیارکی گئی اورنج لائن کو نہ چلانے پر 51 ملین روپے جرمانہ یومیہ پڑ ھ رہا ہے، آج کورونا وائرس اور ٹڈی دل کی وجہ سے جو ملکی حالات ہیں اس پر بحث ہونی چاہیے تھی لیکن ایوان میں نہ تو وزیر صحت ہیں اور نہ ہی وزیر اعلیٰ ، انہوں نے اورنج ٹرین کے کرائے پر تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اس کا کرایہ40/-روپے ہونا چاہیے اس لئے کہ یہ٩ ایک غریب آدمی مزدور طالبعلم اور غریب کی سواری ہے، حقیقت یہ ہے آج کی حکمران جماعت اس ویلفئیر منصوبے کے خلاف عدالت گئی جس کی وجہ سے یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا اور آج بھی یہ تاخیری حربے استعمال کررہی ہے، اورنج لائن ٹرین کا کرایہ کے تعین کے لئے پنجاب اسمبلی میں عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ چینی اور آٹا چور کو سبسڈی دیتے وقت حکومت معاملہ اسمبلی میں نہیں لائی، جب کسی چینی چور کو این آر او دینا ہوتا ہے تو سنتھیا رچی جیسے ایشو چھیڑ دئے جاتے ہیں،

پہلے تخت لاہور کا نعرہ لگتا تھا اور اب تخت ڈیرہ غازی خان کا نعرہ لگتا ہے،اگر اسی طرح ہماری حق تلفی ہوئی تو عوام کو بتائیں گے کہ ان کے بچوں کا قاتل کون ہے، کسی بھی شہر کی ترقی پر اعتراض نہیں مگر دیگر شہروں کی حق تلفی نہ کی جائے، اقتدار کے نشے میں میرے والد کے نام سے منسوب کالج کا نام تبدیل کر دیا گیا، اگر ترقیاتی منصوبوں پر ووٹ ملتے تو مشرف اور ق لیگ آج اقتدار میں ہوتے، ووٹ نظریات پر ملتے ہیں مفادات پہ نہیں، پنجاب میں کورونا کی وبا تشویشناک صورتحال اختیار کر گی ہے،وزیراعلی پنجاب اور وزیر صحت کو ان حالات میں ایوان میں آنا چاہئے تھا، حکومت کسی کو ماسک پہنا کر کرسی پر بٹھا دے ہم یہی سمجھیں گے کہ یہ وزیر اعلیٰ صاحب ہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارتٰ کی جانب سے اورنج لائن کررائے پر یہ تجویز ہے کہ چونکہ یہ منصوبہ ہی عام آدمی کے لئے ہے اس لئے زیادہ سے زیادہ سبسڈی دی جانی چاہیے،سپیکر نے کہا کہ وزیراعلی جب آئے گے تو ماسک اتار کر سب کو دکھائیں گے ،ھسن مرتضیٰ نے مزید کہا کہ وزیراعظم اپنی تقاریر میں کہتے تھے کہ کورونا کسیز کم ہیں،وزیراعظم کو مبارک ہو ایک لاکھ افراد وبا سے متاثر ہوئے اور دو ہزار جاں بحق ہو گئے، کیا اب وزیراعظم مطمئن ہیں،

وزیراعلی اور وزیر صحت کو اجلاس میں کورونا پر بحث کے لئے موجود ہونا چاہئے تھا،،مولاناجلیل شرقپوری نے نکتہ اعتراج پر کہا کہ کسی بھی بیماری میں مبتلا افراد کا سرکاری اسپتال میں ڈاخترز چیک نہیں کررہے بلکہ نرسز دیکھ رہی ہیں مریض اسپتالوں کے لانز میں گھنٹوں بے یارو مددگار بیٹھے رہتے ہیںکورونا کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے افراد کی باعزت تدفین ہونی چاہئے ایس او پیز کے تحت جنازے میں زیادہ سے زیادہ افراد بھی شریک ہو سکتے ہیں، ن لیگ کے رکن اسمبلی رانا مشہودمسلم نے کہا کہ ن لیگ نے اپنے دور میں جنوبی پنجاب کو سب سے زیادہ حصہ دیاہم پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے، ہم نے پنجاب میں 55 اسپتال بنائے لیکن پی ٹی آئی صرف باتیں کرتی ہے پی ٹی آئی نے اورنج لائن ٹرین کی مخالفت بین الاقوامی سطح پر بھی کی چینی چور کو پہلے سبسڈی دی اور بعد میں ملک سے بھگا دیابین الاقوامی کمپنیوں نے اورنج لائن ٹرین میں انویسٹ کرنا تھا اور جس سے سبسڈی بہت کم رہ جانی تھی۔رکن اسمبلی ملک احمد خان نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے پر سب سے سستا قرضہ چین نے دیااورنج لائن کی سچائی چیخیں مار کر سامنے آ جائی گی پی ٹی آئی صرف پراپیگنڈہ کی زندگی گزار رہی ہے یہ منصوے بیس سال کے اندر اپنے اخراجات پورے کر دے گا۔حکومتی رکن ڈاکٹر شاہین رضا نے اورنج لائن ٹرین میں سبسڈی دینے کی مخالفت کر دی اورنج لائن میں سب کو سبسڈی نہ دی جائے،

طالبعلموں اور غریب افراد کے کارڈز بنائیں جائیںامیر لوگوں سے زیادہ کرایہ لیا جائے،رکن اسمبلی خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ ایسے پراجیکٹس میں دنیا بھر میں سبسڈی دی جاتی ہیسبسڈی سے غریب آدمی کو سب سے زیادہ فائدہ ہو گاپی ایم ایل این پر آج تک ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی ، دوسال سے جھوٹ اور بہتان کی نحوست اس ملک پر چھائی ہوئی ہے،بی آر ٹی بیس ارب سے شروع ہو کر ایک سو بیس ارب تک پہنچ گی ،پنجاب میں ایک اصول اور کے پی میں دوسرا اصول بنایا گیااورنج لائن کا کرایہ تیس روپے سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے ،

یاور بخاری نے کہا کہ لاہور کے نام پر صوبے کو لوٹا گیایہ بڑے منصوبوں کے نام پر دنیا کو تماشہ بناتے رہے اگر یہ منصوبہ انڈر گرانڈ بنایا جاتا تو زیادہ موثر ہوتاایشین ڈویلپمنٹ بینک نے بھی اس منصوبے کو انڈر گراونڈ بنانے کا مشورہ دیا۔وزیر قانون راجہ بشارت نے بحث کو وائنڈ اپ کرتے ہوئے کہا کہ ا س وقت 191 ارب سے زائد کے اخراجات اورنج لائن ٹرین پر ہو چکے ہیں اور احتتام تک یہ دوسو ارب تک پہنچ جائیں گے ،صرف تین اضلاع میں ٹرانسپورٹ چلانے کے لئے تیس ارب روپے کی سبسڈی دینی پڑ رہی ہے سوچنے کی بات یہ ہے کہ باقی اضلاع کا کیا قصور ہے باقی اضلاع میں پینے کا صاف پانی بھی نہیں ہے ایوان کی سفارشات کی روشنی میں ہی اورنج لائن ٹرین کے کرائے کا تعین کیا جائے گاسبسڈی ضرور دیں گے ۔ ایجنڈا ختم ہونے پرپنجاب اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں