اتحاد ریل

امارات میں اتحاد ریل کا منصوبہ تکمیل کی طرف رواں دواں

ابوظہبی(عکس آن لائن)امارات کے اتحاد ریل نیٹ ورک کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ اربوں ڈالر کی لاگت سے مکمل ہونے والا یہ منصوبہ خلیجی ممالک کے اندر اور باہر آسان اور تیز رفتار زمینی رابطوں کا ذریعہ بنے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق1200 کلو میٹر پر محیط جدید ترین ریل نیٹ ورک کی بدولت تمام خلیجی ممالک کا باہم ریل رابطہ ہو سکے گا۔ جس سے امارات کے ساتھ ساتھ پورے خطے میں سماجی اور تجارتی سطح پر بھی غیر معمولی ترقی و پیش رفت دیکھی جا سکے گی۔اب تک اس منصوبے پر کام ابو ظبی سے الماھا تک مکمل ہو چکا ہے۔

قدرتی ‘لینڈ سکیپ’ کا کلی نظارہ کرتے ہوئے اتحاد ریل کے مسافر اس کے آپریشنل ہونے کے بعد اپنے سفروں کی خوشگوار اور آرام دہ تکمیل کر سکیں گے۔اتحاد ریل کے بارے میں ایک ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ اتحاد ریل کس طرح طویل صحرا سے گذرے گی۔ نیز اس کا جنگل سے گذر ہو گا اور جنگلی حیات کو ریل کے مسافر آتے جاتے دیکھ سکیں گے۔اتحاد ریل کے ترجمان کے مطابق اس امر کا بھی خیال رکھا جارہا ہے کہ قدرتی مناظر اور جنگلی حیات پوری طرح بحال رہیں۔ اس مقصد کو پلوں کی تعمیر کے ذریعے یقینی بنایا جارہا ہے کہ جنگلی حیات کو ٹرین کے گذرتے ہوئے بھی اپنے کوئی مسئلہ نہ ہو۔اتحاد ریل کے آپریشنل ہونے سے ملکی تجارت کے لیے نئے امکانات اور آسانیاں پیدا ہوں گی اور ترقی کا پہیہ تیزی سے آگے بڑھے گا۔

واضح رہے اتحاد ریل کا منصوبہ دوتہائی تک اماراتی رابطوں کے حوالے سے مکمل ہو چکا ہے جبکہ 2030 تک یہ امارات کے تمام اہم شہروں کو باہم مربوط کر دے گا۔پچھلے سال ماہ جون میں اعلان کیا گیا تھا کہ اتحاد ریل کا پہلا سٹیشن فجیرہ میں بنایا جائے گا جو امارات کے 11 حصوں سے جڑا ہو گا۔اتحاد ریل کے مسافر محض 50 منٹ میں ابو ظبی سے دبئی پہنچ سکیں گے اور ابو ظبی سے فجیرہ کا سفر 100 منٹ میں مکمل ہوگا۔اتحاد ریل کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے۔ تاہم امارات سے باہر اس کے ذریعے رابطوں کے لیے امارات اور اومان کے درمیان 3 ارب ڈالر کا ایک معاہدہ ہوا ہے، اس معاہدے کی بدولت اس کی اومان تک رسائی ہو گی۔دو طرفہ سہولت کا یہ منصوبہ امارات اور اومان کی برابر کی شراکت داری کی بنیاد پر مکمل ہو گا۔ دونوں ریاستوں کے شہری اس سے یکساں فائدہ اٹھا سکیں گے۔ابتدائی طور پر 303 کلومیٹر پر پھیلا ریل ٹریک ٹعمیر ہونے سے ابو ظبی اور صحار کے تک منصوبہ مکمل ہوگا۔ اتحاد ریل کی وجہ سے ابو ظبی اور صحار کے درمیان کا سفر محض ایک گھنٹہ چالیس منٹ میں مکمل ہو سکے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں