لاہور(عکس آن لائن) وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ 6 ہفتے میں نواز شریف کا کوئی علاج نہیں ہوا، علاج سے متعلق کوئی نئی رپورٹ نہیں بھیجی گئی، سابق وزیراعظم سزایافتہ ہیں، عدالت نے علاج کیلئے ریلیف دیا ہے، کس بنیاد پر مزید وقت دیا جائے، نواز شریف کی تصویر پر بہت سے خدشات ہیں، ان کو علاج کیلئے 6 ہفتے کی ضمانت دی گئی، نواز شریف کو دی گئی رعایت 25 دسمبر کو ختم ہوگئی،
27 دسمبر کو نواز شریف کے وکیل نے میڈیکل رپورٹ بھجوائی۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ جہاں نواز شریف کو صحت کی بنیاد پر دی گئی ضمانت کی مدت25 دسمر کو ختم ہوچکی ہے اور 27 دسمبر کو نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے میڈیکل رپورٹ بھےجوائی ہے جبکہ رپورٹ کی بنیاد پر میڈیکل بورڈ کا اجلاس طلب کیا گیا ا ور3 جنوری 2020کو میڈیکل بورڈ کا اجلاس ہوا۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ میڈیکل بورڈ نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کی رپورٹس نا مکمل ہیں اور کوئی بات نہیں ہے جبکہ میڈیکل رپورٹ میں نور شریف کی پرانی طبی تشخیص بھیجوائی گئی ہے ۔
لندن کے ہسپتال نے نواز شریف کے مرض کی وہی تشخیص کی ہے جو پاکستانی ڈاکٹرز نے کی تھی ۔ صوبائی وزیر صحت نے مزید کہا کہ میاں نواز سریف اہلخانہ کے ساتھ ہوٹل میں کھانے پر تصویر کے ان کے ذاتی معالج سے رابطہ کیا اور ڈاکٹر عدنان سے پوچھا کہ لندن میں علاج ہو رہا ہے یا سیرو تفریح کی جا رہی ہے جبکہ مریم نواز کہتی ہیں کہ والد کی تیمارداری کرنی ہے ۔ ان کے والد چل پھر رہے ہیں اور ہوٹلوں میں کھانا کھا رہے ہیں ۔ ڈاکٹر یاسمین نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے بعد وزارت داخلہ نے نواز شریف کو خط بھجوایا ہے ، خط میں نئی رپورٹس 48 گھنٹے میں بھجوانے کا کہا گیا ہے اور اگر طبعیت بہتر ہو گئی ہے تو رپورٹ بھیج دیں ۔