واشنگٹن (عکس آن لائن)پانچ اگست 2019کو آرٹیکل 370کا نفاذ اور پھر کورونا وائرس کے پھیلا کا بہانہ بنا کر بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے نہتے اور معصوم شہریوں کی آواز دبانے کے لیے ریاستی دہشتگردی کی انتہا کر دی،بھارتی اقدام سے مسئلہ کشمیر ایک بار پھرعالمی سطح پر ابھر کر سامنے آیا۔ عالمی مےڈےا کے مطابق اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آیا، اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل نے زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان محاذ آرائی خطے اور دنیا کے لیے تباہ کن ہو گی، ایک طرف کورونا کی وبا اور دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں غیرانسانی لاک ڈان کیا گیا،آج دنیا کشمیریوں کی تکالیف کو محسوس کررہی ہے، مقبوضہ کشمیر میں قتل عام، خواتین پر جنسی تشدد کےخلاف بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان بھارتی ریاستی دہشتگردی کےخلاف کھل کر بول رہے ہیں۔برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ70سال سے کشمیری جہنم میں رہ رہے ہیں، آج حق خودارادیت تو درکنار کشمیریوں کا وجود خطرے میں پڑ گیا ہے۔برطانوی پارلیمنٹ چیخ رہی ہے کہ گزشتہ 30برسوں میں 95 ہزار سے زائد بے گناہ کشمیری قتل کئے جا چکے، دنیا بار بار بھارت کے اس جھوٹے دعوے کومسترد کرچکی کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے۔ ای یو ڈس انفو لیب کی حالیہ چشم کشا رپورٹ نے بھارت کے عالم گیر پروپگنڈے کو بری طرح بے نقاب کیا،امید ہے جمہوریت اور انسانی حقوق کے داعی مغربی ممالک اور واشنگٹن سے محکوم کشمیریوں کیلئے مزید مثر آوازیں اٹھیں گی، پاکستان اور کشمیری حق خودارادیت کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ 5فروری کو دنیا بھر میں مظلوم کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے مظاہرے ہوں گے،بھارتی اقدام سے مسئلہ کشمیر ایک بار پھرعالمی سطح پر ابھر کر سامنے آیا، اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آیا۔
