کراچی(عکس آن لائن)کلینڈر سال 2023کے ابتدائی 8ماہ میں معیشت کی دگرگوں صورتحال، ملک کو درپیش مالیاتی بحران اور غیریقینی کاروباری حالات کے باوجود سال2023پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے لیے بلحاظ سرمایہ کاری انتہائی خوش کن ثابت ہوا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اگست میں نگراں حکومت کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے سخت فیصلوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہمراہ مختلف نوعیت کے اقدامات، ہر شعبے میں انسداد اسمگلنگ کی سخت مہمات نے سال کے اختتامی 4ماہ ستمبر تا دسمبر کی مدت میں مارکیٹ کو نئی تاریخ ساز بلندیوں پر پہنچایا۔
سال 2023 میں ہنڈریڈ انڈیکس کا پہلا ریکارڈ 30اکتوبر کو 51482 پوائنٹس کے ساتھ قائم ہواجس کے بعد آئی ایم ایف حکام کا پاکستان کی معیشت کا جائزہ مکمل ہونے اور اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پانے کے باعث 29نومبر کو ہنڈریڈ انڈیکس 60502پوائنٹس کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور بعدازاں 12دسمبر کو ہنڈریڈ انڈیکس 66426پوائنٹس کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر بھی آگیا تھا۔
علاوہ ازیں لیوریج کی بلند سطح پر سودوں کے تصفیوں کے باوجود گذشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں اتار چڑھا کے باوجود تیزی رہی، غیریقینی سیاسی حالات سے ہفتے کے ایک ابتدائی سیشن میں ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک روزہ کاروبار میں 2534پوائنٹس کی تاریخ ساز مندی بھی ہوئی، کلینڈر سال کے اختتام کی وجہ سے بعض شعبوں نے سرمائے کے انخلا کو ترجیح دی۔
ہفتے کے 4روزہ سیشنز میں ایک سیشن میں بڑی نوعیت کی مندی 3سیشنز میں تیزی رہی، مجموعی طور پر تیزی سے انڈیکس کی 62000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح گرنے کے بعد دوبارہ بحال ہوگئی، تیزی کے سبب حصص کی مالیت ایک کھرب 15ارب 69کروڑ 99لاکھ 44ہزار 069روپے بڑھ گئی۔