نیویارک( عکس آن لائن) ایک نئی شائع شدہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تقریباً 20 فیصد تازہ، منجمد (frozen) اور ڈبہ بند پھلوں اور سبزیوں میں کیڑے مار ادویات کی خطرناک سطح پائی جاتی ہے۔
غیرمنافع بخش ادارے کنزیومر رپورٹس کی تجزیے سے پتا چلا ہے کہ مقبول سبزیاں یا پھل جیسے اسٹرابیری، سبز پھلیاں، شملہ مرچ، بلیو بیری اور آلو وغیرہ میں کیڑے مار دوا کے اثرات زیادہ سطح میں موجود ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مصنفین کا نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ خاص طور پر سبز پھلیوں میں ایک ایسی کیڑے مار دوا استعمال کی جاتی ہے جسے 10 سالوں سے بھی زیادہ عرصے تک استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انتہائی آلودہ پھلوں میں زیادہ تر اسٹرابیری ہیں خاص طور پر منجمد کی گئی۔ سی این این کی بھی ایک رپورٹ محققین کی جانب سے کی گئی تحقیق کی تصدیق کرتی ہے۔
سی این این کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسٹرابیری میں کیڑے مار دوا کے زیادہ تناسب کی وجہ یہ ہے کہ وہ زمین پر نیچے اگتی ہیں اور اس وجہ سے کیڑوں کے لئے زیادہ قابل رسائی ہیں۔
اسٹرابیری اکثر کیڑے مار ادویات سے آلودہ سبزیوں اور پھلوں میں سرفہرست دکھائی دیتی ہے۔