مظفر گڑھ (نمائندہ عکس)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کی پولیس اور انتظامیہ کوئی بھی ہتھکنڈا استعمال کرکے دیکھ لیں حکمران شکست کھائیں گے، صرف 7 دن ہیں، اگلے پیر کو آپ کا احتساب شروع ہو جائے گا، جو چوروں کو جتوانے کی کوشش کر رہا ہے، جو جو حرکتیں کی جا رہی ہیں ڈائری میں اس کو لکھ رہا ہوں، جس جس نے قانون توڑا اس بار کا کڑا احتساب ہوگا۔
نجی ٹی وی کے مطابق مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور میں ضمنی انتخابات کے حوالے سے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ مظفر گڑھ میں شاندار استقبال کرنے پر عوام کا شکریہ اد اکرتا ہوں، 26 سال میں چند لوگوں سے شروع کر کے آج سب سے بڑی پارٹی بنائی، ٹیم کو گراﺅنڈ میں ہمیشہ یہ کہتا تھا ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے، ٹیم کو یہ کہتا تھا کہ آپ نے آخری گیند تک مقابلہ کرنا ہے، پیسہ، پولیس اور جو مرضی کر لیں جذبے کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، امریکا نے یہاں ملک کے ڈاکو کو وزیراعظم بنا دیا، گھر گھر جا کر ایک پیغام دیں الیکشن نہیں، پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ ہے، امریکی سازش سے پاکستان کے بڑے ڈاکوں کو ہم پر مسلط کیا گیا، امریکا میں کوئی شخص ضمانت پر ہو تو چپڑاسی بننے نہیں دیا جاتا، امریکا نے یہاں پر ڈاکو کو وزیراعظم بنا دیا، ہم نے چوروں اور خاص طور پر لوٹوں کو شکست دینی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوٹے اور چور الیکشن جیتے تو ملک کا مستقبل امریکا کے غلاموں کے ہاتھ میں ہو گا، ضمنی الیکشن کو جہاد سمجھ کر لڑنا ہے، حمزہ ککڑی کو وزیراعلی پنجاب بنا دیا گیا، حمزہ ککڑی نے آ کر مرغی اور انڈوں کی قیمت بڑھا دی، شریف خاندان کی سیاست اور کاروبار بھی دو نمبر پرہے، یہ دو نمبر لوگ اپنے امپائر ساتھ ملا کر کھیلتے ہیں، انہوں نے ایمانداری سے کوئی چیز حاصل نہیں کی۔عمران خان نے کہا کہ پنجاب کے بیس حلقوں میں پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہو گا، ایک طرف یہ سب چور ہیں اور دوسری طرف پاکستان کی عوام ہیں، چوروں اور امریکی غلاموں کو 17 جولائی کو تاریخی شکست دینی ہے، چوروں اور امریکی غلاموں کو شکست دے کر ان کی سیاسی قبر کھو دیں گے۔پنجاب کی بیورو کریسی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کوئی بھی ہتھکنڈا استعمال کرکے دیکھ لیں حکمران شکست کھائیں گے، صرف 7 دن ہیں اگلے پیر کو آپ کا احتساب شروع ہو جائے گا،
لاہور میں مسٹر ایکس بیٹھا ہے جو چوروں کو جتوانے کی کوشش کر رہا ہے، جو جو حرکتیں کی جا رہی ہیں ڈائری میں اس کا نام لکھ رہے ہیں، جس جس نے قانون توڑا اس بار کا کڑا احتساب ہوگا، آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو پیغام دیتا ہوں، آپ ایماندار لوگ ہیں، اپ کے نیچے جودھاندلی کرائی جا رہی ہے اس پر نظر ہے۔کراچی میں بارش کے حوالے سے پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ کراچی کو روشنیوں کا شہر کہا جاتا تھا، آج اس کے حالات دیکھ لیں، سندھ حکومت کو جو پیسے کراچی میں لگانے تھے وہ زرداری باہر بھیجتا رہا، سابق صدر کو جیل میں ہونا چاہیے تھا،زرداری ملک کا دوسرا بڑا ڈاکو ہے، نہ جانے کون سی قوتیں ہیں جو زرداری کا احتساب نہیں ہونے دیتی۔ آصف زرداری اور مراد علی شاہ کے کیسز تیار تھے، کیا وجہ تھی آصف زرداری اور مراد علی شاہ کو بچایا گیا، جب حکمران چوری کرتا ہے تو ملک پیچھے رہ جاتا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی اتحادی جماعتوں نے بھی کہا بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے، چیف الیکشن کمشنر صاحب آپ کو فوری مستعفی ہو جانا چاہیے تھا، آپ کتنی بار حمزہ شہباز اور مریم نواز سے ملے، صاف اور شفاف الیکشن کرانا آپ کا کام ہے، آپ کو یہاں جتنا بھی نوازا جائے لیکن اوپر آپ جوابدہ ہوں گے۔ 17 جولائی کے انتخابات کو پوری قوم دیکھ رہی ہے، قوم فیصلہ کر چکی ہے کہ چوروں، لوٹوں کوشکست دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف گورے سفیر کو دیکھ کر اس کے منہ میں کیک ڈالا، کبھی کسی نے لیڈر کو مانگنے والی باتیں کرتے ہوئے سنا ہے۔احسن اقبال تم نے چور کہنے والی فیملی کو ڈرا کر معافی منگوائی۔اس سے قبل لودھراں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ جن کے پاس طاقت تھی وہ کرپشن کو بری چیز نہیں سمجھتے تھے، کون سی طاقت تھی اس ملک میں جو کرپٹ لوگوں کو سزا دینے سے روکتی تھی۔پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ ملک پر دو ڈاکو آئے ہیں، ایک زرداری اور دوسرا شریف خاندان ہے، کراچی میں زیادہ بارش ہوئی ہے، قوم کی توجہ کراچی پر دینے لگا ہوں، کراچی پاکستان کا معاشی دارالحکومت ہے، 14 سال سے ڈاکو کراچی میں بیٹھا ہوا ہے، شہر کھنڈر بن گیا ہے، عثمان بزدار نے لاہور میں زیر زمین ٹینک بنائے، بارش کا پانی کھڑا نہیں ہوتا۔ زرداری اور مراد علی شاہ کے خلاف مقدمات تیار تھے، سندھ کا پیسہ چوری ہو کر دبئی جاتا ہے، انہوں نے کبھی نہیں سوچا، کراچی میں بارش کے پانی کے لیے کچھ کرنا ہے۔
جب تک زرداری ڈاکو سندھ پر قابض ہے صوبہ ترقی نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ ارسطو احسن اقبال کہتا ہے کرپشن ہوتی ہے، حق اور سچ کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے، جن کے پاس طاقت تھی وہ چوری کو اتنا برا نہیں سمجھتے تھے، کبھی وہ معاشرہ اوپر نہیں جا سکتا جو برائی کے ساتھ ہو، کون سی طاقت تھی جو آصف زرداری کو سزا دلوانے میں روکتی تھی، جاوید لطیف کہتا ہے اسمبلی کے ذریعے نواز شریف کے مقدمات ختم کر دو، اچھائی کے ساتھ یا برائی کے ساتھ، نیوٹرل آپ نہیں رہ سکتے، لودھراں والو! یہ الیکشن نہیں جہاد ہے، امریکی سازش سے ہم پر چور مسلط کیے گئے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ میرے خلاف مہنگائی پر مہم چلائی گئی، مہنگائی پر سارا وقت مہم چلانے والوں نے آتے ساتھ ہی اپنے کرپشن کے کیسز ختم کیے۔
موجودہ حکومت نے آتے ہی 1100 ارب روپے کے کیسز ختم کروائے، اس سے بڑا ڈاکا پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں پڑا، نیب قوانین ترمیم کر کے اپنے مقدمات ختم کروا دیئے گئے، احسن اقبال برگر کھانے گیا تو چور چور کے نعرے لگائے، ارسطو کہتا ہے عمران خان نے لوگو کو بدتمیزی سکھا دی، جھوٹے ارسطو ! یہ بدتمیزی نہیں حقیقت ہے تم چور ہو، امریکا کے ساتھ مل کر ہماری حکومت گرائی۔عمران خان نے کہا کہ دو ماہ میں ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، حمزہ ککڑی نے انڈوں کی قیمت میں 36 فیصد اضافہ کر دیا کیونکہ ان کا کاروبار مرغی اور انڈہ کا کاروبار ہے۔
شہباز شریف کا کمال ہے گورے کو دیکھتا ہے تو اس کے پاﺅں میں گر جاتا ہے، شہباز شریف گورے سفیر کو دیکھ کر اس کے منہ میں کیک ڈالنا شروع کر دیتے ہیں، مریم بی بی کہتی ہے میری لندن تو کیا پاکستان میں بھی جائیداد نہیں، نوجوانوں سے کہتا ہوں الیکشن میں لوٹوں کو ہرانا، 17 جولائی کو حقیقی آزادی کی جنگ ہے، میں کسی کے سامنے جھکا ہوں نہ آپ کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا، یہ لوگ پیسے بانٹ رہے ہیں، چوروں سے پیسے لے لو اور ووٹ بلے کوڈالنا، الیکشن کمیشن کو ساتھ ملا کر الیکشن چوری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، چیف الیکشن کمشنر حمزہ اور مریم کے قدموں میں بیٹھا ہوا ہے، دھاندلی کی کوشش کے باوجود ان کو پھینٹا لگانا اورہرانا ہے، ضمنی الیکشن میں لوٹوں کو شکست دینی ہے، الیکشن کے دوران نوجوانوں گھر گھر جا کر عوام کو بتانا ہے کہ یہ جہاد ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم کا حال سری لنکا والا ہونے جا رہا ہے۔
امپورٹڈ حکومت نے آتے ہی بجلی 35 روپے فی یونٹ کر دی، چیری بلاسم کہتاہے میں بھیک لینے تو نہیں آیا، شہباز شریف اسکا بھائی اور زرداری تم بے شرم ہو، بے شرمو! تم ایک عظیم ملک کے گیدڑ لیڈر ہو، قائداعظم ایک آزاد اور خوددار انسان تھے، یہ دو خاندان ارب کھرب پتی بن گئے، ملک مقروض ہو گیا۔ مرغی ہمارے دور میں300روپے تھی اب 600 پر پہنچ گئی، انہوں نے گیس45فیصد بڑھائی ہے، انہوں نے ڈیزل کی قیمت 130روپے بڑھا دی، گھی 22فیصد، پٹرول 100 روپیہ لیٹر بڑھایا ہے۔