واشنگٹن (عکس آن لائن) امریکہ میں پاکستان کے سفیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ جڑانوالہ واقعہ ایک فیصلہ کن وقت ہے جس وقت ہم ظلم اور بربریت کے خلاف موجودہ اتفاق رائے کو پاکستان اور اسلام کی اصل روح کو داغدار کرنے والے عناصر اور دشمنوں کے خلاف ٹھوس اور عملی کارروائی میں تبدیل کر سکیں اور انکی بیخ کنی کر سکیں،16 اگست کو ہونے والے اندوہناک واقعہ کے بعد پوری قوم تشدد کے خلاف پرعزم ہے۔
سفیر پاکستان مسعود خان نے ان خیالات کا اظہار اٹلانٹا ، جارجیا کے پادریوں اور مسیحی رہنمائوں سے ورچوئل میٹنگ کے دوران کیاپاکستانی امریکن فرینڈز آف اٹلانٹا ٹیم (PAFA) کے زیر اہتمام ہونے والی اس میٹنگ میں گلوریا جوزف، شارون وائی فرحت، سولومن لیوک، جوناتھن میسی، فلاویا بھردواج، ڈیوڈ سیسل، ڈاکٹر ناصر سہترا، جاوید اسٹیفن میسی، سیرل بینجمن اور ریو یونس فرحت(پادری فرحت)نے شرکت کی۔
مسعود خان نے 16 اگست کے پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا معاشرہ اجتماعیت پر یقین رکھتا ہے اور ہمہیں مزید ایسے اقدامات کرنے چاہئیں جہاں سب اپنی مرضی اور آزادی سے زندگی گزار سکیںانہوں نے کہا کہ 16 اگست کا دن پاکستان کے لیے سیاہ دن کی حیثیت رکھتا ہے جب بے گناہ لوگوں کو صدمہ پہنچایا گیا اور گرجا گھروں کو نہ صرف جلایا گیا بلکہ انکی بے حرمتی کی گئی۔سفیر پاکستان نے کہا کہ پوری قوم جڑانوالہ میں ہونے والی دہشت گردکارروائیوں کی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 16 اگست کے اقدامات ہمارے معاشرے اور ہمارے مذہب کی نمائندگی نہیں کرتے بلکہ اسلام تو انسانیت کے لیے امن کا مذہب ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پوری پاکستانی قوم کے جذبات کی ترجمانی کر رہا ہوں اور حکومت سمیت سول سوسائٹی اور تمام مذہبی جماعتوں کے سربراہان اور پاکستان کی تمام قیادت نے اس واقعے کی مذمت کی ہیسفیر پاکستان نے کہا کہ وزیراعظم، ہونے والے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعلی پنجاب، کابینہ کے ارکان اور اعلی حکام نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور متاثرہ افراد سے اظہار یکجہتی کے لیے جائے وقوعہ کا دورہ بھی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث اب تک 160 مشتبہ افراد گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ متاثر افراد کو 2 ملین روپے فی خاندان امدادی رقوم بھی دی جا رہی ہیں جبکہ کمیونٹی تباہ شدہ مکانات اور املاک کی تعمیر نو میں مدد کے لیے آگے بڑھی ہے۔سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستانی ایک معاشرے کے طور پر اکٹھے رہتے ہیں اور ہمیں اپنے مسیحی بھائیوں کی طرف سے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں کردار ادا کرنے پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی صرف مذمت کافی نہیں ہے بلکہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک نظام وضع کرنا چاہیے کہ اس طرح کی خوفناک کارروائیاں دوبارہ نہ ہو سکیں۔سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ اجتماعی ارادہ اور دانشمندی سے قوانین کے غلط استعمال اور کمزور کمیونٹیز کو نشانہ بنانے والے اقدامات کو روکا جا سکتا ہے۔مسعود خان نے پاک امریکن کمیونٹی سے اس واقعہ میں متاثر ہونے والے افرادکے زخموں پر مرہم رکھنے کیلیے مدد کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شرکا نے ملک کی قیادت کی طرف سے گھنائونے اقدامات کو مسترد کرنے کے عزم کو سراہا۔ انہوں نے قوانین کے غلط استعمال کو روکنے اور کمزور طبقے کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔سفیر پاکستان نے جڑانوالہ کے متاثرین سے اظہار یکجہتی پر شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے انتہا پسندی کی لہر کو روکنے سمیت ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے کمیونٹی رہنمائوں کے ساتھ بات چیت کے عمل کو جاری رکھنے کا یقین دلایا۔