بابر اعوان

یہ مائنس عمران مہم چلارہے ہیں، عمران خان پلس ہی رہے گا، بابر اعوان

اسلام آ باد (نمائندہ عکس ) پاکستان تحریک ا نصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا الگ کیس ہے، ایسے شخص کو دہشت گرد بنایا گیا جو امن کی بات کرتا ہے، پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ عمران خان شامل تفتیش نہیں ہوئے، میں نے عدالت کو بتایا کہ یہ تین جملوں کا کیس تھا، 2 جملے تھے کہ آئی جی تمہیں نہیں چھوڑیں گے، ڈی آئی جی پر کیس کریں گے ، معاملہ پہلے سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چل رہا ہے، یہ مائنس عمران مہم چلارہے ہیں، عمران خان پلس ہی رہے گا۔

پیر کو اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی وکیل بابر اعوان نے کہا کہ 75سال کی تاریخ کاپہلا کیس ہے ایک شخص جو لوگوں کے انصاف اور قانون کی بالادستی پر چلانے کیلئے بھاری تحریک چلارہا ہے ، عمران خان کو دہشتگردی کا نام دے کر چالان دیا گیا ۔ آج ہم نے اس مقدمے کاپوسٹ مارٹم کیا ، اس مقدمے کے چار حصے ہیں، پہلے حصے میں کہاگیا کہ عمران خان شامل تفتیش نہیںہوئے ،ان کو کہا کہ ہم شامل تفتیش ہورہے ہیں ، ان سے رابطہ کریں گے وہ بھول جاتے ہیں، دوسرے حصے میں کہا گیا کہ ہم نے سوال پوچھنے ہیں، ہم نے عدالت میں کہا کہ یہ مقدمہ تین جملوں کا ہے ، پہلا جملہ اے ایس کے بارے میں کہا گیا کہ جو ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے وہ اس پرچے میں کھل گیا ، دوسرا جے آئی ٹی ہے ، عمران خان کے خلاف آدھا مقدمہ غلط ثابت ہوگیا ، آئی جی اسلام آباد پولیس اور ڈی آئی جی غیر سیاسی ہیں،وہ صرف غیر سیاسی نہ ہوتے بلکہ ان میں کوئی بھی فوجداری کے مقدمے کا ملزم نہ ہوتا ، میں نے عدالت سے پوچھا کہ کہاں لکھا ہوا ہے کہ یہی سوال پراسیکیوٹر نے پوچھا لیکن وہ جواب نہ دے سکے ، ملزم کو تھانے میں جانا پڑتا ہے

، خطرات کے بارے میں خود بتاتے ہیں ، خدشات بے شمار ہیں، بابر اعوان نے کہا کہ دوسری طرف سے کہا گیا کہ سکیورٹی ہم نے دی ہے ، 2600لوگ گھبرا ڈالے کھڑے ہوتے ہیں، عمران خان اپنے لڑکوں کے ساتھ آیا ہے ،وہ ان ان کے ساتھ ہی واپس جارہا ہے ، ساری مہم مائنس عمران خان پر

اپنا تبصرہ بھیجیں