بیجنگ(عکس آن لائن)چینی وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا ہے کہیوکرین کے بحران پر چین کے خیالات اور موقف وسطی ایشیائی ممالک سے مماثلت رکھتے ہیں، یوکرین کے بحران کو حل کرنے کے لئے بین الاقوامی برادری کو ایک بڑا مشترکہ نقطہ نظر تشکیل دینا چاہیے ۔
چینی میڈیا کے مطابق چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ چھن گانگ نے موجودہ بین الاقوامی اور علاقائی ہاٹ اسپاٹ مسائل پر شی آن میں چین اور وسطی ایشیا کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے چوتھے اجلاس میں شریک پانچ ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور یوکرین بحران پر چین کے موقف کی وضاحت کی۔ چھن گانگ نے کہا کہ یوکرین کے بحران کا اس مقام تک پہنچنا ایک گہرا تاریخی پس منظر اور پیچیدہ عملی وجوہات رکھتا ہے۔ لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بحران کتنا پیچیدہ ہے، اسے بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے۔
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ تنازعہ کتنا طویل ہے، آخر کار اسے سیاسی طور پر حل کرنا ہی واحد راستہ ہے۔ چین کے صدر شی جن پھنگ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی درخواست پر ان سے ٹیلی فونک بات چیت کی۔ یہ چین کی طرف سے یوکرین کے بحران کے سیاسی تصفیے کو فروغ دینے کے لئے اٹھایا گیا ایک اہم قدم ہے، اور ایک بار پھر قیامِ امن اور بات چیت کو فروغ دینے کے چین کے مستقل موقف کی عکاسی کرتا ہے۔
چھن گانگ نے کہا کہ یوکرین کے بحران پر چین کے خیالات اور موقف وسطی ایشیائی ممالک سے مماثلت رکھتے ہیں۔ ہم یوکرین کے بحران کے تصفیے کے سلسلے میں سب سے بڑا مشترکہ نقطہ تشکیل دینے،اتفاق رائے پیدا کرنے اور وسطی ایشیائی ممالک سمیت بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام جاری رکھنے کے لئے تیار ہیں۔