اسلام آباد (عکس آن لائن)یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر محترمہ کیتھرین رسل نے وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کی سہولت کی فراہمی بارے گفتگو کی گئی ۔
پیر کو ہونے والی ملاقات میں وزیر خارجہ نے بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر یونیسف ذمہ داریاں سنبھالنے پر محترمہ کیتھرین رسل کو مبارکباد دی ۔ انہوںنے کہاکہ ہم دنیا بھر کے بچوں کے لیے یونیسیف کے اہم کام کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور اپنے مسلسل قریبی تعاون کے منتظر ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان بچوں کے حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر ایک اہم آواز کے طور پر جانا جاتا ہے، ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے پاکستان کو بچوں سے متعلق حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ چیلنجز کے باوجود حکومت_پاکستان،بچوں سے متعلقہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے پوری طرح پرعزم ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان نے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مختلف قانونی، پالیسی اور ادارہ جاتی اقدامات کیے۔
انہوںنے کہاکہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ایک آزاد قومی کمیشن قائم کیا گیا ، حکومت سکولوں میں بچوں کے داخلے کی شرح میں اضافے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم اس ضمن میں یونیسف کے تعاون کے متمنی ہیں،وزیر خارجہ نے پاکستان میں بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کی سہولت کی فراہمی میں یونیسیف کے تعاون کو سراہا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ کرونا وبا کے خلاف جنگ میں یونیسف کا تعاون قابلِ ستائش ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان نے کرونا وبا کو شکست دینے کیلئے جامع حکمت عملی اپنائی جس میں صحت کے ساتھ ساتھ سماجی اور اقتصادی پہلوؤں کو بھی ملحوظ خاطر رکھا گیا، جنگوں، تشدد، طویل تنازعات اور غیر ملکی قبضوں سے متاثرہ علاقوں میں، بچے زیادہ غیر محفوظ ہیں، جن کیلئے عالمی سطح پر لائحہ عمل وضع کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوںنے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی صورتحال، بچوں اور خواتین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تسلسل قابلِ تشویش ہے،افغانستان کے استحکام کیلئے، انسانی اور معاشی بحران کا سدباب انتہائی ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم افغان عوام کو فوری انسانی معاونت کی فراہمی کے ضمن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے قائدانہ کردار کے معترف ہیں۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ انسانی ہمدردی کی کوششیں اس وقت تک پائیدار ثابت نہیں ہوں گی جب تک کہ افغان بینکنگ چینلز کو بحال کرنے اور افغان عوام کے بیرون ملک اثاثوں کو غیر منجمد کرنے کے لیے فوری اقدامات نہیں کیے جاتے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان، افغانستان میں انسانی اور معاشی بحرانوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں دیرپا استحکام کے لیے ہر ممکن کوششیں بروئے کار لا رہا ہے۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان نے انسانی امداد کی نقل و حرکت، اقوام متحدہ کے آپریشنز، بین الاقوامی مالیاتی اداروں، INGOs اور دیگر کی معاونت کیلئے ‘انسانی ہمدردی کی راہداری’ کو فعال کیا ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان نے 18ـ19 دسمبر 2021 کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کی،اجلاس میں اسلامی ترقیاتی بینک کے تحت او آئی سی ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ایکسپرٹ گروپ کا قیام، افغان بنکنگ سسٹم کو فعال بنانے، افغان خواتین اور بچوں کی مدد اور انہیں بنیادی سہولیات اور ضروریات تک رسائی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم بین الاقوامی ذمہ داری کے اشتراک کے اصول کے تحت، پاکستان میں افغان مہاجرین کے لیے یونیسیف کی معاونت کے منتظر ہیں۔