برسلز(عکس آن لائن)یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر کے بارے میں قائم کل جماعتی پارلیمانی گروپ کی تشکیل نو کر دی گئی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی پارلیمانی گروپ نے برسلز سے جاری ایک بیان میں کہاکہ تنازعہ کشمیر خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے معاملے کو اجاگر کرنے اور اس سلسلے میں خطے کے اہم رہنماؤں کو اکٹھا کرنے کے لئے یورپی پارلیمنٹ میں 2004 ء سے ایک کل جماعتی پارلیمانی گروپ موجود تھاجسکے زیادہ ترارکان کا تعلق برطانیہ سے تھا جس نے اب یورپی یونین چھوڑ دی ہے لہذا اب گروپ کی تشکیل نو کر دی گئی ہے۔
بیان میں کہاگیا ہے کہ اس سلسلے میں منگل کے روز ایک اجلاس کے دوران مختلف ملکوں اور سیاسی گروپوں سے تعلق رکھنے والے ارکان یورپی پارلیمنٹ نے کشمیر کے بارے میں ایک غیر رسمی کل جماعتی گروپ دوبارہ تشکیل دیا ہے تاکہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر کے حوالے سے کام کو جاری رکھا جاسکے۔ اجلاس میں ارکان یورپی پارلیمنٹ کلاس بوچنر ، محمد چہیم کے نمائندے باؤک بروویر،میکسیٹ پیرباکاس ،کارلس پیگڈیمونٹ اوربرنارڈ زیمنوک ،آرگنائزیشن آف کشمیر کولیشن کے بیرسٹر عبد المجید ٹریبو،پروفیسر جوزف للیوس الائے اور سابق رکن یورپی پارلیمنٹ فرانک شوالبا ہوت نے اور دیگر نے شرکت کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ غیر رسمی گروپ حق خود ارادیت سمیت کشمیریوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے ہرکام اورکوششوں میں سہولیات فراہم کرے گا۔اجلاس میں رکن یورپی پارلیمنٹ کلاس بوچنر کوکل جماعتی پارلیمانی گروپ کا صدر نامزد کرنے کافیصلہ کیاگیا۔گروپ نظربند کشمیری قیادت کے حوالے سے یورپی پارلیمنٹ میں فوری طورپر ایک قرارداد پیش کرے گا جبکہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر بارے نمائش کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔ کل جماعتی گروپ نے دیگر ارکان یورپی پارلیمنٹ کوبھی کشمیر کے حوالے سے کام میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔