خانہ جنگی

یمن میں خانہ جنگی کے پانچ سال مکمل، ایک لاکھ ہلاکتیں ریکارڈ

صنعاء (عکس آن لائن)یمن میں خوفناک خانہ جنگی کو پانچ سال مکمل ہو گئے ۔ جزیرہ نما عرب کی پٹی پر واقع اس غریب ترین ملک میں دنیا کا بدترین بحران پیدا کر دیا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس خانہ جنگی میں ایک لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق یمن میں متحارب فریقین نے اقوام متحدہ کی طرف سے فوری جنگ بندی کے مطالبے کا خیر مقدم کیا ہے۔ لیکن، تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ ایسے مطالبات سے یمن میں جاری تنازعے کا خاتمہ نہیں ہوگا۔سعودی قیادت میں قائم اتحاد کی کارروائی کا آغاز پانچ برس پہلے ہوا تھا اور اس اتحاد نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف فضائی حملے کئے اور بحری ناکہ بندی کر دی۔اس ساری کارروائی کا مقصد صدر عابد ربو منصور ہادی کی قیادت میں یمن کی برطرف حکومت کو بحال کرنا تھا۔

انسانی حقوق کے گروپوں نے تنازعے میں ملوث فریقین کو نہ صرف شہریوں کے خلاف انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں بلکہ جنگی جرائم کا بھی مورد الزام ٹھہرایا ہے۔یمن کے لئے ایک برطانوی ماہر ہیلن لیکنر نے بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت اس تنازعے کے خاتمے کا کوئی حل نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک یمنی پالیسی سازوں کا تعلق ہے وہ لڑائی کو ہوا دے رہے ہیں۔

میرے نزدیک تو وہ وحشی ہیں، کیونکہ وہ جنگ جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور انہیں ان لاکھوں افراد کی کوئی پرواہ نہیں جنہیں مسائل کا سامنا ہے۔ یہ صورتحال انتہائی مایوس کن ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں