ہیومن رائٹس

ہیومن رائٹس واچ کا قطر سے مرد کی سرپرستی کا قانون ختم کرنے کا مطالبہ

نیویارک (عکس آن لائن)ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے قطر پر زور دیا ہے کہ وہ مرد کی سرپرستی کے قانون کو ختم کریں جو خواتین کو بنیادی حقوق جیسے شادی، سفر اور تولیدی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کے حوالے سے آزادانہ فیصلے کرنے سے روکتی ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نیو یارک میں مقیم ایچ آر ڈبلیو نے کہاکہ تعلیم اور معاشرتی تحفظ سمیت خواتین کے حقوق کے لیے اقدامات میں پہل کرنے کے بعد قطر اب خلیجی ہمسایہ ممالک سے پیچھے رہ گیا ہے کیونکہ سعودی عرب نے 2019 میں بالغ خواتین کو بغیر کسی سرپرستی کے سفر کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ایچ آر ڈبلیو کی جانب سے انٹرویو کی گئی 50 خواتین میں سے ایک نے خواتین کی زندگی کو ‘مستقل طور پر قرنطینہ’ میں ہونے کے مترادف قرار دیا۔40 سالہ خاتون نے بتایا کہ ان کے

والدین نے انہیں بیرون ملک تعلیم کے لیے اسکالرشپ حاصل کرنے سے روک دیا تھا۔تنظیم کے مطابق 25 سال سے کم عمر کی غیر شادی شدہ قطری خواتین کو بیرون ملک سفر کے لیے مرد سرپرست کی اجازت کی ضرورت ہے، خواتین پر شوہر یا والد کی جانب سے کسی بھی عمر میں سفری پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔ایچ آر ڈبلیو نے کہا کہ مرد کی سرپرستی سے عورتوں کی زندگیوں اور پسند پر مردانہ اختیارات کو تقویت ملتی ہے جس سے تشدد کو ہوا مل سکتی ہے اور اس سے خواتین کو ان کے اہل خانہ اور شوہروں سے بدسلوکی سے بچنے کے لیے بہت کم قابل عمل آپشنز رہ جاتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں