بیجنگ (عکس آن لائن) چین کی قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین چاؤ لہ جی نے صوبہ ہائی نان کے شہر بوآؤ میں بو آؤ فورم فار ایشیا 2024 کی سالانہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت اور کلیدی تقریر کی۔ تقریب میں 60 سے زائد ممالک اور علاقوں کے 1500 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی، جن میں قازقستان کے صدر قاسم جومارٹ ٹوکائیف، ناؤرو کے صدر آدیون، سری لنکا کے وزیر اعظم گنا وردھنا، ڈومینیکا کے وزیر اعظم اسکیریٹ، کمبوڈیا کی کنگز ایڈوائزری کونسل کے چیئرمین ہون سن، روسی نائب وزیر اعظم اوورچک، ڈبلیو آئی پی او کے ڈائریکٹر جنرل ڈیرن تانگ، آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ کے سیکریٹری جنرل کولمین، ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز کے سیکریٹری جنرل گاو جن ہونگ اور چیئرمین بان کی مون شامل تھے۔
چاؤ لہ جی نے کہا کہ اس سوال کے جواب میں کہ ‘انسانیت کہاں جا رہی ہے’ چین کا جواب یہ ہے کہ انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ طورپر تعمیر کی جائے۔ انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا تصور عالمی برادری کے عالمگیر اتفاق رائے اور توقعات کے ساتھ ساتھ ایک بڑے ملک کی حیثیت سے چین کی ذمہ داریوں سے پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایشیا کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، اور ایشیائی سلامتی کے محافظ، ایشیائی ترقی کو فروغ دینے والے، ایشیائی تعاون پر عمل کرنے والے، ایشیا کے کھلے پن اور ایشیائی تہذیب کے پروموٹر ز بننے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ چاؤ لہ جی نے اس بات پر زور دیا کہ چین اعلی معیار کی ترقی کے ساتھ چینی طرز کی جدیدکاری کو جامع طور پر فروغ دے رہا ہے ، جس سے عالمی معیشت کی بحالی میں مضبوط قوت محرکہ فراہم ہوگی اور تمام ممالک ، خاص طور پر ایشیائی ہمسایہ ممالک کی ترقی کے لئے مزید مواقع فراہم ہوں گے۔