اسلام آباد (عکس آن لائن) اسلا آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کو ریٹائرمنٹ کے بعد اضافی فْول پروف سیکیورٹی نہ دینے کی درخواست نمٹا دی۔
منگل کو درخواست گزار ریاض حنیف راہی عدالت کے سامنے پیش ہوئیے ۔درخواست گزار نے کیس دوسرے بنچ کو منتقل کرنے کی استدعا کی ۔ درخواست گزار کے مطابق سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری سے متعلق ایسا ہی کیس جسسٹس محسن اختر کیانی نے سنا۔ درخواست گزار کے مطابق بہتر ہو گا یہ کیس بھی اسی بنچ کے سامنے منتقل کیا جائے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ آپ کو اپنی مرضی کا فورم نہیں مل سکتا ،کون سا بنچ سنے گا یہ عدالت کا اختیار ہے آپ کا نہیں۔ عدالت عظمیٰ نے کہاکہ آپ میرٹ پر اپنے دلائل شروع کریں ۔ درخواست گزار نے کہاکہ میرے اور کوئی دلائل نہیں پھر جو بھی مناسب آرڈر جاری کر دیں۔
عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا بعد ازاں ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کو ریٹائرمنٹ کے بعد اضافی فْول پروف سیکیورٹی نہ دینے کی درخواست نمٹا دی۔جیورسٹ فائونڈیشن نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کو ریٹائرمنٹ کے بعد سیکیورٹی دینے کیخط کو چیلنج کیا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے سیکریٹری داخلہ کو چیف جسٹس گلزار احمد کی ریٹائرمنٹ کے بعد سیکیورٹی کی فراہمی کے لیے خط لکھا۔ ہائی کورٹ کا فیصلے میں کہنا ہے کہ خط پر عمل کیا گیا ہے اور نہ ہی اس پر کوئی کارروائی کی گئی ہے، جب تک مجاز اتھارٹی کارروائی نہ کرے، درخواست گزار یا پاکستانیوں کے حقوق متاثر نہیں ہو سکتے۔عدالتِ عالیہ کا اپنے تحریری فیصلے میں کہنا ہے کہ کسی بھی شہری کے لیے سیکیورٹی خطرات کا اندازہ لگانا ایگزیکٹیو اتھارٹیز کے خصوصی دائرہ کار میں ا?تا ہے۔