فیصل آباد(عکس آن لائن)جامعہ زرعیہ کے ماہرین زراعت نے کہا کہ گوبر کی کھاد کا استعمال پودوں کو غذائی اجزا کی فراہمی سمیت زمین کے طبعی و کیمیائی خواص کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے لیکن گزشتہ کچھ عرصہ سے زرعی تعلیم کے فقدان کے باعث اس کے استعمال میں کچھ بنیادی خرابیاں پائی جاتی ہیں جس سے فصل اور زمین کو اس کا مکمل فائدہ نہ پہنچ رہا ہے لہذا کسانوں، کاشتکاروں، زمینداروں کو چاہیے کہ وہ گوبر کی کھاد سے بھر پور فائدہ اٹھانے کیلئے اس کا مثر استعمال یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ گوبر کی کھاد یورین اور گوبر پر مشتمل ہوتی ہے۔
انہوں نے بتا یا کہ یورین میں موجود نائٹروجن یوریا کھاد جیسی کیمیائی شکل میں موجود ہوتی ہے لیکن گوبر کے ڈھیر کو کھلی شکل میں چھوڑ دینے کے باعث اس میں سے تین ہفتوں کے اندر اندر 90فیصد نائٹروجن ضائع ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گوبر کی کھاد جتنی زیادہ گلی سڑی ہو گی اس کے فوائد اتنے ہی زیادہ ہوں گے۔ انہوں نے کاشتکاروں کو ہدائت کی کہ وہ گوبر کو مناسب طریقے سے سٹور کریں تاکہ اس کے اثرات کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔