گوادر(عکس آن لائن)گوادر بندرگاہ کی آپریشنل گہرائی کو بحال کرنے کے پیش نظر ڈی سلٹنگ منصوبے پر اگلے ماہ سے کام شروع کئے جانے کا قوی امکان ہے اور توقع ظاہر کی گئی ہے کہ اگر کوئی تعطل نہ آیا تو یہ جون 2023ء تک مکمل ہو جائے گا۔گوادر پورٹ اتھارٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر مینٹی ننس آف ڈریجنگ مسٹر ندیم نے کہا کہ ڈی سلٹنگ کے طریق کار اور منصوبہ بندی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ، اس تناظر میںتکنیکی تجاویز اور مالیاتی تجاویز کو دو ہفتوں میں مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ طریق کار طے ہونے کے بعد ٹینڈرنگ کے عمل میں کامیاب فرم کو گوادر بندرگاہ کی تمام برتھوں کی کھوئی ہوئی گہرائی کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ڈریجنگ کے کام کا ٹھیکہ دیا جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ دو فرموں بشمول ایک مقامی کمپنی اور ایک چینی کمپنی نے بولی کے عمل میں حصہ لیا اور جو باضابطہ طور پر منتخب کردہ مقررہ قواعد و ضوابط کے مطابق اہل سمجھی جائیں گی۔گوادر پورٹ اتھارٹی کے ایک اور اہلکار نے کہا کہ یہ دوسری بار ہے کہ ڈی سلٹنگ منصوبے کے لئے ٹینڈرنگ کا عمل کیا گیا ہے ۔
فی الحال دو کمپنیاں بولی میں شڑیک ہیںہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل 16 اگست کو ایک ٹینڈر کھولو گیا تھا تاہم کچھ تکنیکی وجوہات کی بنا ء پر اے منسوخ کرنا پڑا تھا اور گزشتہ ٹینڈرنگ کے عمل میں ایک چینی کمپنی سمیت چھ کمپنیاں سامنے آئی تھیں۔انہوں نے کہا کہ ڈریجنگ کی کل لاگت کا تعین فی مکعب میٹر آپریشن کے پیمانے اور گاد سے پاک ہونے والے رقبے کے سائز کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں ڈریجنگ کے عمل کے لیے پہلے ہی ایک ارب روپے مختص کیے جا چکے ہیں۔اہلکار نے بتایا کہ گوادر پورٹ اتھارٹی نے متعلقہ فیلڈ میں تجربہ رکھنے والی فرموں یا ٹھیکیداروں کو مدعو کیا ہے جو مالی طور پر مستحکم ہیں اور ٹینڈر دستاویزات کے مطابق نیویگیشن چینل کی مینٹی ننس ڈریجنگ کے لیے موزوں ہیں۔