کراچی (عکس آن لائن) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی کے ملازمین کی تنخواہوں پر بعض افراد اپنی سیاست چمکا رہے ہیں، انہیں احتجاج میں میرا ساتھ دینا چاہئے اور حکومت سندھ کے خلاف احتجاج کرنا چاہئے، میں 4 سال سے احتجاج کر رہا ہوں کہ کے ایم سی کو فنڈز فراہم کئے جائیں تاکہ تمام افسران و ملازمین کی بروقت تنخواہیں ادا کی جاسکیں اور ترقیاتی کاموں کو مکمل کیا جاسکے لیکن بعض افراد اس موقع کا فائدہ لینا چاہتے ہیں،
عوام ان کے اس عمل سے اچھی طرح واقف ہے، تنخواہیں کے ایم سی ادا نہیں کرتی بلکہ تنخواہوں کے فنڈز سندھ حکومت دیتی ہے، بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کے بعد کے ایم سی کو حکومت سندھ نے اضافی فنڈز فراہم نہیں کئے، اس لئے کے ایم سی کے ملازمین اضافہ شدہ رقم سے اب تک محروم ہیں، جن ترقیاتی اسکیموں کے فنڈز ہمارے پاس موجود ہیں وہ اسکیمیں اب مکمل ہونے جا رہی ہیں یہ بات انہوں نے ضلع وسطی یوسی14 نورانی مسجد میں زیر تعمیر سڑک کا معائنہ کرتے ہوئے کہی، رکن قومی اسمبلی وسیم قریشی، ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، کے ایم سی کی ورکس کمیٹی کے چیئرمین حسن نقوی اور یوسی چیئرمین مشتاق ایاز بھی اس موقع پر موجود تھے،
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ سڑک کی ٹوٹ پھوٹ اور سیوریج کے مسائل کے باعث یہاں کے مکین سخت مشکلات کا شکار تھے، ٹوٹی ہوئی سڑک پر جمع ہونے والے سیوریج کے پانی کے باعث یہاں سے گزرنا مشکل ہوگیا تھا سڑک کی تعمیر سے پہلے پانی و سیوریج کی لائنیں ڈالی گئی ہیں گو کہ یہ ہماری ذمہ داری نہیں واٹر بورڈ کو یہ کام انجام دینا چاہئے لیکن علاقہ مکینوں کی سہولت کے لئے ہم نے یہ لائنیں ڈالی ہیں تاکہ سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہ ہو اور اہل علاقہ کو پانی بھی دستیاب ہو، انہوں نے کہاکہ مسائل زیادہ ہیں لیکن موجودہ بلدیاتی قیادت ان سے گھبرانے والی نہیں، ہم دن رات شہریوں کی خدمت کے لئے مصروف عمل ہیں، لیکن اختیارات اور فنڈز کے مسائل کے باعث ترقیاتی کاموں کی انجام دہی میں مشکلات ضرور پیش آتی ہیں،انہوں نے کہا کہ میگا پروجیکٹ سندھ حکومت خود کر رہی ہے، اب وفاق بھی کراچی میں مختلف ترقیاتی کاموں پر کام کررہا ہے،
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کراچی کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے جو پیسے ملنے تھے امید ہے کہ جلد مل جائیں گے، وفاق کے زیر انتظام مکمل ہونے والے منصوبوں کے افتتاح کے لئے وزیراعظم پاکستان آئندہ دو تین روز میں کراچی تشریف لائیں گے، میئر کراچی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 10 ملین کی لاگت سے 1800 اسکوائر فٹ ایریا پر سڑک تعمیر کی گئی ہے اور 48 ہزار اسکوائر فٹ پر کارپیٹنگ کی گئی ہے، 12 انچ کی سیوریج لائن ڈالی گئی ہے جبکہ 900 اسکوائر فٹ پانی کی لائن بچھائی گئی ہے، اس موقع پر میئر کراچی نے اہل محلہ سے پوچھا کہ آپ کے علاقے میں پانی دستیاب ہے تو اہل علاقہ نے بتایا کہ لائنیں ڈلنے کے بعد پانی مل رہا ہے اور سیوریج سے بھی نجات ملی ہے،
انہوں نے کہا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں 2کروڑ روپے کی لاگت کے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے اور انشا اللہ انہیں جلد سے جلد مکمل کرلیں گے۔