ممبئی (عکس آن لائن)بولی وڈ کے ‘بابا’ کہلانے والے اداکار سنجے دت نے انکشاف کیا ہے کہ جب دو سال قبل ان میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی تو انہوں نے موذی مرض کا علاج کروانے کے بجائے مرنے کو ترجیح دینے کا سوچا تھا۔سنجے دت میں ستمبر 2020 میں کینسر کا شکار ہوگئے تھے اور انہوں نے اکتوبر کے وسط میں اس کی تصدیق کی تھی۔تاہم محض تین ہفتوں بعد ہی انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اس بات کی بھی تصدیق کی تھی کہ وہ کینسر سے صحت یاب ہوگئے۔
سنجے دت کی جانب سے محض ایک ماہ میں کینسر سے صحت یاب ہونے کی تصدیق کیے جانے پر کئی لوگ حیران بھی رہ گئے تھے، تاہم ساتھ ہی مداحوں نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا تھا۔اب صحت یاب ہونے کے دو سال بعد انہوں نے پہلی بار اپنے کینسر کے شکار ہونے اور اس کے علاج سے متعلق کھل کر بات کی ہے اور بتایا ہے کہ وہ اس کا علاج ہی نہیں کروانا چاہتے تھے۔
بھارتی نشریاتی ادارے ‘نئی دہلی ٹیلی وژن’ (این ڈی ٹی وی) کے مطابق سنجے دت نے خود میں کینسر کی تشخیص ہونے سے متعلق پہلی بار کھل کر بات کی اور بتایا کہ کس طرح وہ ڈر گئے تھے اور اس وقت ان کے ذہن میں کیا خیالات آ رہے تھے۔سنجے دت نے ایک تقریب میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان دنوں وہ اپنی فلم ‘شمشیرا’ کی شوٹنگ میں مصروف تھے کہ انہیں سانس لینے کی تکلیف کے باعث ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کے ساتھ خاندان کا کوئی بھی فرد نہیں تھا۔