قصور (عکس آن لائن) محکمہ زراعت نے باغبانوں وکاشتکاروں کو بہتر ترشادہ پھلوں کی اچھی پیداوارحاصل کرنے کیلئے کھادوں کامناسب تناسب اور بروقت استعمال ضروری بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کھادوں کے بہتر استعمال کیلئے زمین اورپانی کا تجزیہ بھی بہت ضروری ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت (توسیع)قصورمحمدنویدامجدنے بتایا کہ ترشادہ باغات کو نامیاتی اور غیرنامیاتی کھادیں دیں اور فاسفورس اور پوٹاش کی بوری اورنائٹروجن کی نصف مقدار15فروری تک ضرور ڈالیں نیز نائٹروجن کی بقیہ نصف مقدارپھل سیٹ ہونے پر یعنی ماہ اپریل کو ڈالی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ جانوروں کے فضلہ کی کھادموسم گرما میں ڈالنے سے اجتناب کریں کیونکہ یہ حرارت میں اضافہ کاباعث بن کر جڑوں کو نقصان پہنچاتی ہے جس سے پودے کی بڑھوتری رک جاتی ہے اور پوداسوکھ کاشکار ہوجاتاہے۔انہوں نے بتایا کہ نامیاتی کھادوں کا بروقت استعمال پودے کی صحت پر بھرپور اثرانداز ہوتاہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری زمینوں کی تعدیلی شرح یعنی پی ایچ تقریباً 8سے اوپر ہے اسلئے تیزابی خاصیت رکھنے والی کھادیں مفیدہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوریا اور ڈی اے پی کے علاوہ باقی کھادیں مثلاً سنگل سپرفاسفیٹ استعمال کی جائیں جوکہ فاسفورس کا ذریعہ ہے اور اسکی پی ایچ صرف 2 ہے اور یہ کلرزدہ زمین کیلئے بہتر ہے۔
ان سفارشات پرعمل کرنے سے کاشتکار ترشادہ باغات سے اچھی پیداوار حاصل کرسکتے ہیں ‘ترشادہ باغات کو نامیاتی اور غیرنامیاتی کھادیں دیں اور فاسفورس اور پوٹاش کی پوری اور نائٹروجن کی نصف مقدار 15فروری تک ضرورڈالیں نیزنائٹروجن کی بقیہ نصف مقدار پھل سیٹ ہونے پر یعنی ماہ اپریل میں ڈالی جائے۔