کراچی (عکس آن لائن)صوبائی وزیر توانائی ، ترقیات و منصوبابندی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کچے، کوہستانی اور ریگستانی علاقوں کے انتہائی پسماندہ گھرانے آج تک ہر قسم کی بجلی سے محروم ہیں۔
ایسے تمام علاقوں کے گھروں کو سولر پینل فراہم کرکے بجلی پہنچائی جائیگی اور انکے گھر روشنی سے منور کئے جائیں گے۔ اس سلسلے میں محکمہ انرجی حکومت سندھ نے عملی اقدامات کا آغاز کردیا ہے یہ تمام اقدامات چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے منشور اور ویژن کے تحت کئے جارہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی حکومت صرف دعووں پر نہیں بلکہ عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت اور ان کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔ سید ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر مزید کہا کہ سندھ کے مختلف مقامات پر سولر پارک بنانے کا بھی منصوبہ ہے جن میں سے کراچی کے قریب لگائے جانے والے سولر پارک میں سے پیدا ہونے والی 50 میگاواٹ بجلی کے۔الیکٹرک کو دی جائیگی تاکہ کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو سہولت دی جاسکے۔
اسی طرح حیسکو (HESCO) اور سیپکو (SEPCO) کے ذریعے متعلقہ علاقوں کے عوام کو بھی بجلی کی سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ کچرے سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے کافی کام ہوچکا ہے اور جلد ہی اسے عملی شکل دے دی جائے گی۔ ناصر شاہ نے کہا کہ آنے والا بجٹ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے منشور کے دس نکاتی ایجنڈے کے تحت تیار کیا جارہا ہے۔
اور اسی منشور کے تحت سولرائیزیشین عمل کے ذریعے عوام کو 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کی جائیگی۔ چونکہ ہمیں وفاق میں مینڈیٹ نہیں مل سکا اس لئے یہ کام سندھ میں جاری رکھیں گے۔ ہمیں یقین تھا کہ وفاق میں مینڈیٹ ملے گا مگر ایسا نہیں ہوا ورنہ یہ اقدامات ہم پورے ملک کے عوام کی سہولت کیلئے کرتے۔ کچے کے علاقے میں پولیس نے ڈاکوں کے خلاف بھرپور اقدامات کے ذریعے سینکڑوں لوگوں کی جانیں بچائیں اور شہید بھی ہوئے۔
میڈیا سندھ حکومت اور پولیس کے اقدامات کی بھی مثبت رپورٹنگ کرے اور ایسے اقدامات کو اجاگر کرے۔ عوام کی حفاظت کیلئے نگران حکومت سے پہلے پکٹس لگائے جاتے تھے اور باہر سے آنے والوں سے پوچھ گچھ ہوتی تھی کہ کہاں سے اور کیوں آئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے دوبارہ یہ سلسلہ شروع کیا ہے اور لوگوں کی حفاظت کیلئے مختلف اقدامات جاری ہیں ۔
اس سلسلے میں وزیراعلی سندھ نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایت پر عملی اقدامات کیئے ہیں تاکہ لوگوں کی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔ ہم جسٹس قاضی فائیز عیسی صاحب سے بہت پرامید ہیں جس طرح انھوں نے انقلابی فیصلے دیئے ہیں خاس طور پر بھٹو شہید کے جوڈیشل مرڈر کے حوالے سے ۔
سید ناصر ھسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ آصفہ بی بی کی کامیابی کو جان بوجھ کر متنازعہ بنایا جارہا ہے حالانکہ اس نشست سے آصف علی زرداری ایک لاکھ 40 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ اچھا ہے فیصل واوڈا منتخب ہوکر آئے۔ حافظ نعیم کو بھی چاہئے کہ وہ اسمبلی آئیں، بلوچستان اور سندھ میں ہماری حکومت ہے ۔ چیئرمین کیدس نکاتی پروگرام پر دونوں صوبوں میں عمل کریں گے۔ پی ٹی آئی والے یوٹرن کے ماہر ہیں۔