بیجنگ (عکس آن لائن) جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے” کی گیارہویں جائزہ کانفرنس کی تیاری کی کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں چین کے نمائندے نے جوہری عدم پھیلاؤ کے موضوع پر کہا کہ اس وقت کچھ جوہری ممالک سرد جنگ اور طاقتوں کے مقابلے کی ذہنیت پر قائم ہیں، جوہری عدم پھیلاؤ پر “دوہرے معیار” اور عملیت پسندی اپنائے ہوئے ہیں اور جغرافیائی سیاسی فائدے کو جوہری عدم پھیلاؤ کے بین الاقوامی نظام سے بالا رکھتے ہیں جو جوہری عدم پھیلاؤ کے اصل مقصد کی خلاف ورزی ہے اور اس رویے نے جوہری عدم پھیلاؤ پر موجود اتفاق رائے کو کمزور کیا ہے جس سے جوہری پھیلاؤ کے خطرے میں اضافہ ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں عالمی برادری کو مشترکہ تحفظ کے تصور کی روشنی میں “جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے” کا جائز ہ لینا چاہئے اور نئے دور میں جوہری عدم پھیلاؤ کے بین الاقوامی نظام کا تحفظ کرنا چاہیئے۔ چینی نمائندے نے کہا کہ اس حوالے سے چین تین اہم نکات پر زور دیتا ہے۔
پہلا یہ کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے بین الاقوامی نظام کو کمزور کرنا ختم کریں۔ دوسرا یہ کہ سیاسی اور سفارتی طریقے سے علاقائی مسائل کا حل تلاش کریں۔ تیسرا یہ کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے بین الاقوامی نظام کو مضبوط بنائیں۔ چین کے نمائندے نے کہا کہ چین عالمی برادری کے ساتھ معاہدے پر مبنی جوہری عدم پھیلاؤ کے بین الاقوامی نظام کو مضبوط بنانے کے لئے کوششیں کرنے کا خواہاں ہے۔