لاہور(عکس آن لائن)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے آل رائونڈر محمد حفیظ کے ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں شامل نہ ہونے کے معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ٹیم سے باہر نہیں نکالا گیا بلکہ انہوں نے مقررہ وقت تک اسکواڈ کوجوائن نہیں کیا تھا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محمد حفیظ دستیاب نہیں تھے اس لئے وہ ٹیم میں نظر نہیں آرہے، وہ کسی صورت ڈراپ نہیں ہوسکتے، ان کی کارکردگی بہت اچھی جارہی ہے، ٹیم میں ان کا بہت اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ 3 فروری کی ڈیڈ لائن تھی اگر محمد حفیظ اس وقت تک دستیابی دے دیتے تو کوئی بیوقوف ہی ہوتا جو انہیں ٹیم میں نہ رکھتا، انہیں ٹیم سے نکالنے کی صرف قیاس آرائیاں ہیں، وقت پر ٹیم کو جوائن کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ محمد حفیظ کا تھا۔
محمد وسیم کا کہنا تھا کہ دو ملکوں کے درمیان سیریز ہے، میرا کام بہت آسان تھا کہ دستیاب کھلاڑیوں میں سے ٹیم کا انتخاب کروں، جو فہرست ملی اس کے مطابق محمد حفیظ نے تحریری طور پر بتایا ہوا تھا کہ وہ ان تاریخوں میں دستیاب نہیں اس لئے ٹیم میں ان کی سلیکشن نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ بطور چیف سلیکٹر محمد حفیظ سے رابطہ کرکے انہیں راضی کرنے کی کوشش کی تھی تاہم بات نہیں بن سکی، ٹیم میں یقینی طور پر محمد حفیظ کی کمی محسوس ہوگی۔محمد وسیم نے واضح کیا کہ کپتان اور کوچ صرف اپنی رائے دے سکتے ہیں، ان کے پاس فیصلے کا اختیار نہیں، حتمی فیصلہ کرنا چیف سلیکٹر کا کام ہوتا ہے۔ٹیسٹ ٹیم کی سلیکشن سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ لوگوں نے اسے پاپولرسلیکشن کا نام دیا، میں نے کوئی جادو نہیں کیا، میں نے ایک کلیہ لگایا کہ ہمیں ڈومیسٹک کرکٹ کو اہمیت دینی ہے، جو پوری دنیا میں کیا جاتا ہے، ہماری ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی سخت مقابلہ ہورہا ہے،
جنہوں نے وہاں پرفارم کیا ہے انہیں قومی سطح پر موقع ملنا چاہیے ، میں نے وہی کیا ہے، اور یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔محمد وسیم کا مزید کہنا تھا کہ اگر پاپولر سلیکشن سے ڈومیسٹک کرکٹ کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے اور قومی ٹیم میں بہتری آتی ہے تو اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔چیف سلیکٹر نے واضح کیا کہ شرجیل خان، اعظم خان، صہیب مقصود اور سہیل تنویر کی پرفارمنس پر گہری نظر ہے، انہوں نے ڈومیسٹک میں اچھی کارکردگی دکھائی ہے تاہم ان کی فٹنس اور فیلڈنگ پر کچھ تحفظات ہیں، اگر وہ پاکستان سپر لیگ کے دوران خود میں بہتری دکھاتے ہیں تو یقینا آپ انہیں ہمارے آئندہ منصوبوں میں دیکھیں گے۔