کوہاٹ(نمائندہ عکس آن لائن)کوہاٹ وادی بڑھ کے عمائدین تاندہ ڈیم توسیع پراجیکٹ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے عمائدین کا کہنا ہے کہ انیس سو باسٹھ میں بڑھ کے مکینوں نے کوہاٹ کے لئے قربانی دی اور تاندہ ڈیم اور محکمہ جنگلات کو 80 فیصد رقبہ دیا علاقہ عمائدین، نائب ناظم اصغر، سابقہ ناظم بڑھ قیمت گل، اور پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ صدر بانڈہ جات ارشاد بنگش اور کامیاب گل و دیگر نے بتایا کہ اس ڈیم توسیع پراجیکٹ میں 250 ایکڑ زرعی اراضی مکانات اور ہمارے قبرستان ضم ہو رہے ہیں
اس سے قبل 1962 میں ہم سے کئے ہوئے حکومت نے معاہدے جوتے کی نوک پر رکھتے ہوئے کسی بڑھ کے مکین کو ان پانچ محکموں جن میں تاندہ ڈیم فشری فارسٹ ایریگیشن ودیگر نے بھرتی کے مواقع نہیں دئیے اور ایم این اے حلقہ شہریار آفریدی اور متعلقہ ایم پی اے کے بندے جو دوسرے ضلع سے ہیں بھرتی کیے جا رہے ہیں ہم نے بتایا کہ ہم پی ٹی آئی کا حصہ ہیں مگر پی ٹی آئی والےآج ہم سے ہمارا ذریعہ معاش ہمارا زرعی رقبہ اور ہمارا آبائی قبرستان ہم سے چھین رہے ہیں انسان سے زیادہ جانوروں کو ترجیح دی جارہی ہے علاقہ بڑھ کے عمائدین حکومت وقت اور وزیراعلی کی پی کے محمود خان وزیر اعظم پاکستان اور قومی اسمبلی ممبر شہریار افریدی سے مطالبہ کیا کہ ہمارا رقبہ اس پراجیکٹ سے نکالا جائے ہم اس پراجیکٹ کو مسترد کرتے ہیں بصورت دیگر ہم ہر قسم کا احتجاج اور عدالتی کاروائی کر نےکا جواز رکھتے ہیں