اسلام آباد(عکس آن لائن) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد حسین چوہدری نے ای گورنس کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی وباء-04 کے پھیلاؤ کی پریشان کن صورتحال میں سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت پورے پاکستان میں لوگوں تک پہنچنے کے لئے براڈ بینڈ اور انٹرنیٹ خدمات کی بہتر فراہمی کے لئے ہر طرح کاتعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔
وہ یہاں پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی ( ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام کویڈ-19 کے حوالے سے وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کا کردار کے عنوان سے ایک خصوصی آن لائن گفتگو میں خطاب کر رہے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جلد ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کے علاج کے دوران اپنی زندگیا ں قربان کرنے والے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کیلئے شہداء-04 پیکیج کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارت سائنس وٹیکنالوجی ٹیسٹنگ کٹس ، وینٹیلیٹرز ، ذاتی حفاظتی سازوسامان (پی پی ای) اور سینیٹیائیزر کی تیاری میں معاونت کر سکتی ہے۔ انہوں نے نجی شعبے سے کہا کہ وہ اس کام میں حکومت کی مدد کریں۔انہوں نے کہا کہ “ایس ڈی پی آئی جیسے تھنک ٹینک کیلئے وزارت کے دروازے کھلے ہیں وہ آگے آئے اور پالیسی سازی، تحقیق اور ترقی کے دائرہ کار کو بڑھانے میں حکومت کی مدد کرے۔”ملک میں گندم کی فصل کی کٹائی کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی بڑے پیمانے پر سستے سینیائٹرز تیار کرنے کیلئے کام کر رہی ہے تاکہ زرعی اور تعمیراتی اور صنعتی کارکنوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔
اس موقع پر ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف بہت سے محاذوں پر لڑنے کی ضرورت ہے اور ایک اہم محاذ سائنس اور ٹیکنالوجی ہے۔ ٹیسٹنگ کٹس کی پیداوار سے لے کر وینٹیلیٹرز اور مارکیٹ میں دستیاب سینیٹائزرز کے معیار کی جانچ سے لے کر سستی قیمتوں پر ان کی پیداوار تک ، سائنس اورٹیکنالوجی کی وزارت کا کردار بہت اہم ہے۔وبائی امراض کے خلاف جنگ میں وفاقی وزیر کے فعال کردار کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر سلہری نے پالیسی تحقیق اور آڈٹ ریچ کے سلسلے میں حکومت کو ایس ڈی پی آئی کے ہر ممکن تعاون کی پیش کش کی۔