کمالیہ( نمائندہ عکس آن لائن)جدید دور میں مادری زبان کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ زبان نہ صرف جذبات کے اظہار و خیال کا ذریعہ ہے بلکہ اقوام کی شناخت بھی زبان ہی سے ہوتی ہے۔
آج کے جدید دور میں مادری زبان کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار چوہدری آرٹس سوسائٹی اینڈ کلچرل ونگ کے صد ر ایم افضل چوہدری نے معروف سماجی شخصیت الطاف حسین چنٹر کی سوسائٹی میں بطور جوائنٹ سیکریٹری نامزدگی کے موقع پر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مادری زبان کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ یاد رہے کہ زبان ایک سماجی عطیہ ہے جو زمانے کے ساتھ ساتھ ایک نسل سے دوسری نسل کو ملتا رہتا ہے ۔ اس موقع پر نامزد جوائنٹ سیکریٹری الطاف حسین چنڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ زبان تہذیب کی پہلی سیڑھی ہے جس کے ترتیب پانے سے معاشرے نے مہذب ہونے کی طرف اقدام اٹھایا ہے۔ ہماری مادری زبان کے ہر جملے میں قوم روایات ، تہذیب و تمدن ، ذہنی و روحانی تجربے پیوست ہوتے ہیں۔ آخر میں مہمان خصوصی ایریا کنٹرولر خوشحالی سروے پروگرام محمد سمیر ناصر بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ معمولی زبان مہذب معاشرے کی پہچان ہوتی ہے۔
ملکی ترقی میں مادری زبان کی ترویج از حد ضروری ہے ۔جن معاشروں نے اپنی زبان کو دیار غیر کی ثقافت کی بھینٹ چڑھا دیا وقت کے ساتھ ساتھ انکی شناخت بھی معدوم ہو گئی اور کتنی زبانیں اور ثقافتیں برباد ہو گئیں اور وہ صرف آج بھی تاریخ کی روایات میں زندہ ہیں۔ یاد رہے کہ پنجابی زبان ہمارا ثقافتی ورثہ ہے جس کو اپنائے بغیر ہم حقیقی علم اور ترقی سے دور رہیں گے۔
دنیا کی تیز رفتاری میں چیزیں تیزی کے ساتھ مٹ رہی ہیں لہذا ہمیں اپنی ماں بولی کو مٹنے سے بچانے کے لئے تادیبی اقدامات کرنے ہوں گے