اسلام آباد (عکس آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے حوالے سے تمام فیصلے پاکستانی قوانین کے مطابق ہوں گے اور اس معاملے پر کوئی ڈیل نہیں ہوگی،کشمیر پر ہمارے موقف میں رتی برابر کمی نہیں آئی ہے،بھارت کو سمجھ نہیں آرہی ہے کہ آرٹیکل 370کے بارے میں غیر قانونی فیصلے سے کیسے باہر نکلا جائے، بھارت کو دنیا بھر سے اپنے اس فیصلے کو واپس لینے کےلئے دباﺅ بڑھ رہا ہے،
پاکستان بابری مسجد کے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے ، ہمیں تشویش ہے کہ بھارت میں مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق محفوظ نہیں رہیں گے۔ جمعرات کو میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے جبکہ بھارت کی کمر دیوار کے ساتھ لگ چکی ہے اور بھارت کو سمجھ نہیں آرہی ہے کہ آرٹیکل 370کے فیصلے سے کیسے باہر نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ مقوضہ کشمیر میں بھارتی غیر انسانی اقدامات جاری ہیں اور مزید دو کشمیری شہید ہو چکے ہیں جبکہ مقبوضہ وادی میں عید میلاد النبی پر بھی پابندی لگائی گئی اور اجتماعات کو روکا گیا، پاکستان، بھارت کے اس ظالمانہ کاروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے، عید میلاد النبی پر درگاہ حضرت بل سمیت متعدد خانقاہوں کو بند کیا گیا، اس پر عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی و مذہبی حقوق کی پامالی کا نوٹس لے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بابری مسجد کا معاملہ او آئی سی کے ایجنڈا پر موجود ہے اور بابری مسجد فیصلے کے بعد تمام عبادت گاہیں خطرے میں آ گئی ہیں جبکہ پاکستان بابری مسجد کا معاملہ مختلف فورمز پر اٹھائے گا۔ ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان کے اعلیٰ سطح وفد نے حال ہی میں کابل کا دورہ کیا ہے جبکہ آئندہ ماہ کابل میں ہونے والی ایپکس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کرتارپور راہداری میں پہلے روز12ہزار یاتریوں نے دورہ کیا جبکہ معاہدے کے مطابق 5ہزار نانک نام لیوا آ کر یاترا کے بعد واپس جا سکتے ہیں۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیوکے معاملے پر قطعاً کوئی ڈیل نہیں ہورہی ہے اور نہ ہی پاکستان، اسرائیل کو تسلیم کرنے کےلئے قطعاً کچھ نہیں کر رہے ہیں۔