شنگھائی تعاون تنظیم

کرونا وائرس کو روکنے کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم کے ذریعے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے

اسلام آباد (عکس آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کرونا وائرس کی وبا کے پھیلاو کو روکنے کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کے ذریعے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے تاکہ اس وبا کے انسداد کے لیے موثر حکمت عملی اپنائی جا سکے ،

چین نے جس طرح اس عالمی وبا کو شکست دی ہے وہ قابل تحسین ہے ہمیں چین کے تجربات سے استفادہ کرنا ہو گا، چین، کرونا وبا سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی بہت معاونت کر رہا ہے ، وزیر خارجہ نے کرونا عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے، یکم اپریل 2020 کو بلای گءایس سی او وزرائے صحت کانفرنس کو سراہتے ہوئے اس وبا کی روک تھام کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا، ہمیں توقع ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے، قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کی تجویز کو آگے بڑھانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریگی۔

پیر کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل والادی میرنوروف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، دونوں رہنماو¿ں کے درمیان کرونا عالمی وبا کے پھیلاو کو روکنے اور اس عالمی چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلئے موثر لائحہ عمل اپنانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ ءخیال ہوا، وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل ایس سی او کو، اس عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں سے آگاہ کیا،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، شنگھائی تعاون تنظیم کو ایک اہم فورم سمجھتا ہے کیونکہ اس کے ممبر ممالک کی آبادی، دنیا کی آبادی کا چالیس فیصد سے زائد اور جی ڈی پی، ایک چوتھائی حصہ بنتی ہے، پوری دنیا اس وقت کرونا وبا سے نبرد آزما ہے اس وبا کے پھیلاو کو روکنے کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کے ذریعے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے تاکہ اس وبا کے انسداد کے لیے موثر حکمت عملی اپنائی جا سکے ،

چین نے جس طرح اس عالمی وبا کو شکست دی ہے وہ قابل تحسین ہے ہمیں چین کے تجربات سے استفادہ کرنا ہو گا، چین، کرونا وبا سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی بہت معاونت کر رہا ہے ، چین کے اس عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لئے اپناءگءحکمت عملی اور لائحہ عمل کی بروقت تشہیر، ایس سی او سیکریٹیریٹ کا نہایت احسن اقدام ہے،وزیر خارجہ نے کرونا عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے، یکم اپریل 2020 کو بلای گءایس سی او وزرائے صحت کانفرنس کو سراہتے ہوئے اس وبا کی روک تھام کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا،

انہوں نے کہا کہ پاکستان سارک ممالک کی وزرائے صحت ویڈیو کانفرنس کے انعقاد کا متمنی ہے تاکہ کرونا وبا کے حوالے سے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیا جا سکے، وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل ایس سی او کو موجودہ عالمی وبائی تناظر میں، ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو سہارا دینے کے لیے ان کے ذمّے واجب الادا قرضوں کی ری سٹرکچرنگ کے حوالے سے پاکستان کی تجویز سے آگاہ کیا، وزیر خارجہ نے کہا کہ اس حوالے سے میری سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ، سیکرٹری جنرل او آئی سی اور یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ سمیت، بہت سے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ روابط ہوئے ہیں اور انہوں نے ہماری تجویز پر مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے،

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے، قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کی تجویز کو آگے بڑھانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریگی، سیکرٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم نے ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی تجویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کی معاشی معاونت وقت ہی اہم ضرورت ہے انہوں نے یقین دلایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سیکریٹیریٹ اس وبا کے پھیلاو کو روکنے کیلئے تمام ممکنہ کاوشیں بروئے کار لاتا رہے گا ،

وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم کو حالات معمول پر آنے کے بعد دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں