کراچی(عکس آن لائن)کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز 13 دن کی طویل بندش کے بعدپیرکی صبح 8بجے کھل گئے تاہم 16روپے فی کلو اضافے سے سی این جی نئے نرخ 140 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کی جاری ہے ۔کراچی میں سی این جی کھلنے کے اعلان کے بعد رات گئے سے ہی سی این جی اسٹیشنز کے باہر گیس کے حصول کیلئے گاڑیوں اور رکشوں کی لمبی لمبی قطاریں نظرآئیں۔ترجمان سوی سدرن کمپنی کے مطابق ایس ایس جی سی کو مختلف گیس فیلڈز سے موصول ہونے والی گیس کے مقدار میں اضافہ ہوا ہے اور گیس پریشر بہتر ہونے کے بعد تمام سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بحال کردی گئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ دنوں ایس ایس جی سی کو شدید گیس کی کمی کا سامنا رہا، گیس کی کمی کی وجہ سے سبب سی این جی سیکٹر کو گیس کی بندش کا سامنا تھا۔انہوں نے بتایاکہ حکومت پاکستان کی لوڈ مینجمنٹ پالیسی کے تحت گھریلو سیکٹر کو گیس پہچانا اولین میں شمار تھا جس کی وجہ سے سی این جی سیکٹر کو گیس کی بند کی گئی تھی۔ترجمان سوی سدرن گیس کمپنی شہباز اسلام نے کہا کہ صارفین کو پیش آنے والی زحمت کیلئے کمپنی معذرت خواہ ہے۔ واضح رہے کہ سندھ میں 22 جون سے بند گیس اسٹیشن پیرکی صبح 8 بجے کھول دیئے گئے ہیں ۔دوسری جانب شہریوں نے شکوہ کیا کہ بجٹ کے بعد سی این جی کی قیمت میں 16 روپے کلو کا بڑا اضافہ کردیاگیا،سی این جی اسٹیشنز پر فی کلو سی این جی 140روپے فی کلو کے حساب سے مل رہی ہے۔سی این جی صارفین اس اضافے سے افسردہ دکھائی دیئے جبکہ پمپس مالکان کا کہناتھاکہ بجٹ میں ایل این جی پر لگے سیلز ٹیکس کے سبب قیمت بڑھانی پڑی ہے۔