فیصل آباد (عکس آن لائن)محکمہ زراعت فیصل آباد نے مکئی کے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ چھلیوں کے اندرونی پردے خشک ہونے، دانوں میں ناخن نہ چبھ سکنے اور دانوں کے نوک دار سرے سیاہ ہونے پر فصل کی کٹائی شروع کردیں کیونکہ جب مذکورہ علامات ظاہر ہو جائیں تو بہاریہ مکئی برداشت کیلئے تیار ہوجاتی ہے۔
محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ بہاریہ مکئی 120 سے 130دنوں میں پک کر تیار ہوجانیوالی ایک حساس فصل ہے جس کی کاشت سے برداشت تک ہر عمل بڑی محنت اور احتیاط کا متقاضی ہوتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ جون کے آغاز سے ہی فصل پر نظر رکھنی چاہیے کیونکہ جب درجہ حرارت 40ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتاہے توفصل کی تیاری میں دیر نہیں لگتی۔ انہوں نے کہاکہ بہاریہ مکئی کی کٹائی کے وقت دن کافی بڑے اور دھوپ تیزہوتی ہے اسلئے اس کی کٹائی میں آسانی رہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فصل کو برداشت کرنے اور اس کے بعد خشک کرکے گوداموں میں سنبھالنے کے دوران بھی خصوصی احتیاط کرنی چاہیے تاکہ تیار شدہ فصل سے بھرپور فائدہ اٹھایاجاسکے۔
انہوں نے کہا کہ گرین ماتھ، کھپرا، سونڈوالی سسری گوداموں میں بہاریہ مکئی پر حملہ کرکے اسے نقصان پہنچا سکتی ہے اور مکئی کی فصل کو سٹوروں میں سخت نقصان پہنچنے کا خدشہ رہتاہے لہذا احتیاطی تدابیر اور تدارکی اقدامات پر عمل کرکے کیڑوں کے حملے سے بچا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ انسدادی تدابیر کے طورپر کاشتکار اور دیگر افراد سائپر میتھرین یا ڈیلٹیا میتھرین بحساب ایک لیٹر 100لیٹر پانی میں ملا کر گودام میں اس کا اچھی طرح سپرے کریں جبکہ غلہ کی ذخیرہ اندوزی کرنے کے بعد یہ زہریں حسب ضرورت دیواروں اور بوریوں پر بھی سپرے کی جاسکتی ہیں اس کے علاوہ گوداموں کے کیڑوں کے انسداد کیلئے زہریلی گیس کے استعمال کا طریقہ بھی انتہائی موزوں ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس مقصد کیلئے گوداموں کی کھڑکیاں اور روشندان اچھی طرح بند کرکے ایلومینیم فاسفائیڈ کی 25 سے 30گولیاں فی ہزار مکعب فٹ حجم کے حساب سے رکھ کر دروازے اچھی طرح بند کردیئے جائیں اور گودام کو اس حالت میں کم ازکم 7دن تک رکھاجائے کیونکہ اس عمل سے پیداشدہ گیس سے ہرقسم کے کیڑے تلف ہو جائیں گے۔