فیصل آباد (عکس آن لائن)محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تل کی زیادہ سے زیادہ کاشت کر کے بہتر پیداوار کے حصول سے بھاری مالی منافع جبکہ تائے پنجاب 90 اور پی 40-7 کی کاشت سے بمپر کراپ حاصل کرسکتے ہیں۔ محکمہ کے ترجمان نے بتایا کہ تل کے بیجوں میں 50 فیصد سے زائد تیل اور 22 فیصد سے زائد پروٹین ہوتی ہے جبکہ کھل میں 42 فیصد پروٹین ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کا تیل کھانے کے علاوہ ادویات، کنفکشنری اور روغنی نان کی تیاری میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تل کی فصل کا اوسط رقبہ 85 ہزار ایکڑ ہے جس سے 200 سے 400 کلوگرام فی ایکڑ پیداوار حاصل کی جارہی ہے لیکن تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر تل کی ترقی دادہ اقسام کاشت کی جائیں تو 700 سے 800 کلوگرام فی ایکڑ پیداوار بھی حاصل ہوسکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر زمین کے انتخاب، تیاری، وقت کاشت، موزوں اقسام، شرح بیج، طریقہ کاشت، کھادوں کے استعمال، پودوں کی بروقت گوڈی، آبپاشی اور بیماریوں کے تدارک کو یقینی بنایا جائے تو کاشتکار منافع بخش پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں مزید معلومات کیلئے محکمہ زراعت توسیع کے فیلڈ سٹاف سے بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔