لاہور(عکس آن لائن ) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے فریٹ سبسڈی کےلئے محکمہ تجارت ،ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان اور ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کو خطوط ارسال کر دئیے جبکہ ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ اسٹیٹ بینک برآمد کنندگان کےلئے پالیسیوں میں مزید نرمی کرے تاکہ برآمدات کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہو سکیں۔ سینئر وائس چیئرمین ریاض احمد کی سربراہی میں ایسوسی ایشن کا اجلاس منعقدہوا جس میں چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پرویز حنیف ،سینئر مرکزی رہنماعبد اللطیف ملک،سعید خان ،میجر (ر) اخترنذیر،اعجازالرحمان،اکبر ملک،دانیال حنیف ،فیصل سعید خان سمیت دیگر نے شرکت کی ۔
ریاض احمد نے کہا کہ عالمی نمائشیں کارپٹ مصنوعات کی موثر مارکیٹنگ اور تشہیر کا واحد ذریعہ ہیں اس لئے متعلقہ وزارت اور اس کے ذیلی محکموں کو اس پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے ، حکومت جرمنی میں منعقد ہونے والی ”ڈومو ٹیکس “نمائش میں پاکستان کی بھرپور نمائندگی کے حوالے سے پیشگی مشاورت کا آغاز کرے ، کورونا وائرس کی وجہ سے معاشی حالات انتہائی خراب ہیں اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت نمائش میں شرکت کرنے والوں کےلئے 80/20کا فارمولہ تشکیل دے،
اس کے علاوہ نمائشوں میں شریک ہونے والے برآمد کنندگان کےلئے اپنی مصنوعات کو واپس لانا بھی انتہائی مشکل مرحلہ ہوتا ہے اس کےلئے بھی خصوصی احکامات جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا روایتی حریف بھارت سمیت دیگر ممالک سے سخت مقابلہ ہے اور اگر حکومت چاہتی ہے کہ ہم مقابلے کی دوڑ میں شامل رہیں تو ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کے دیرینہ مسائل کو حل کرنا ہوگا۔