لاہور (نمائندہ عکس) لاہورہائی کورٹ نے ڈی جی اینٹی کرپشن راناعبدالجبارکی تعیناتی کے خلاف درخواست پرفریقین سے جواب طلب کرلیا ۔تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں ڈی جی اینٹی کرپشن رانا عبدالجبار کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس فاروق حیدرنے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کی درخواست پر سماعت کی جبکہ شیخ رشید احمد نے رانا عبدالجبار کی تعیناتی کو اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے چیلنج کیا۔ شیخ رشید کی جانب سے درخواست میں وزیراعلی پنجاب، ڈی جی اینٹی کرپشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ رانا عبدالجبارگریڈ 20 غیر قانونی طور پر گریڈ 21 کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ سے ذاتی تعلق کی بنا پر رانا عبد الجبارکو ڈی جی تعینات کیا گیا۔
درخواست گزارنے موقف پیش کیا کہ گریڈ 20 کا افسراپنے سے سینئرافسران کی انکوائری نہیں کرسکتا۔ تعیناتی کے فوری بعد شیخ رشید کیخلاف بے بنیاد سیاسی بنیادوں پر کیس بنا دیا۔ رانا عبد الجبار کیخلاف سانحہ ماڈل ٹاون سمیت کیسز زیر التوا ہیں۔ وکیل اظہرصدیق نے موقف اپنایا کہ میرٹ سے ہٹ کرسیاسی بنیادوں پر رانا عبدالجبار کی تعیناتی کی گئی ہے۔ عدالت رانا عبدالجبار کی بہ طور ڈی جی اینٹی کرپشن تعیناتی کو کالعدم قراردے۔ عدالت نے چیف سیکریٹری سمیت دیگر فریقین سے 27 جولائی کو جواب طلب کرلیا۔