لاہور (عکس آن لائن)تاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین سینئر نائب صدر خادم حسین ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس نے موجودہ حکومت کے ڈیڑھ سال میں ملکی قرضوں میں مجموعی طور پر 11ہزار 114ارب روپے اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملک پر قرضوں کابوجھ جی ڈی پی کا94.1فیصد ہوگیا ہے ۔ڈیڑھ سال میں اندرونی قرضوں کے بوجھ میں5ہزار 260ارب روپے جبکہ بیرون قرضوں میں3ہزار 198ارب اضافہ ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی بڑھتے ہوئی قرضے معیشت پر بوجھ اور ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ بھاری قرضوں کے عوض آئی ایم ایف معاہدے کے تحت روپے کی قدر میں کمی سے ، ڈالر کی قیمت میں اضافہ، بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتی ترقی متاثر ہورہی ہے اور ملک میں ہوشربا مہنگائی جنم لے رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے درآمدی اشیاء پر اثر پڑا، افراط زر 13فیصد سے زائد ہوچکاہے ملکی معاشی شرح نمو 9سال کی کم ترین سطح پر ہے انہوں نے کہاکہ حکومت ملک میں ہوشربا مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کرے اور صنعتی شعبہ کیلئے بجلی گیس کی قیمتوں میں کمی کرے تاکہ بڑھتی ہوئی ہوشربا مہنگائی کو کنٹرول کیا جاسکے۔