بیجنگ (عکس آن لائن) انٹرنیٹ کی صنعت کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ، ڈیجیٹل معیشت نے عام لوگوں کی زندگیوں میں بھی بڑی تبدیلیاں پیدا کی ہیں.جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق کہا جا سکتا ہے کہ انٹرنیٹ کا اثر ہماری زندگی کے تمام پہلوؤں میں سرایت کر چکا ہے. چاہے وہ چین کے مشرقی ساحلی علاقے ہوں، شمال مغربی سطح مرتفع کا علاقہ ہو، یا دور دراز اور پسماندہ اونچے پہاڑ، ہر جگہ رہنے والے لوگ انٹرنیٹ کے ذریعے اپنی خوشگوار زندگی کی جستجو کر رہے ہیں۔
ووچن چن کے صوبہ ژی جیانگ کے تونگ شیانگ شہر کا ایک چھوٹا سا قصبہ ہے ۔ 9 سال تک ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس ووچن سمٹ یہاں منعقد ہوئی ،اور اس کے باعث ووچن کا نام چین اور دنیا کے دوسرے علاقوں میں ایک خاص مقبولیت حاصل کر گیا ہے۔ وو چن کے رہائشیوں کے لئے ووچن سمٹ کے ذریعہ حاصل کردہ جدید سائنسی اور تکنیکی کامیابیاں نہایت اہم ہیں۔ ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس نے مقامی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ انڈسٹری کے عمل کو گہرائی سے متاثر کیا ہے ، اور مقامی لوگوں کو ٹھوس فوائد فراہم کیے ہیں۔
ژی جیانگ کے کچھ علاقوں میں ، چھوٹے گوشت کے ساتھ نوڈلز کا سوپ لوگوں کا پسندیدہ کھانا ہے ، اور یہ تونگ شیانگ بھیڑوں کی پرورش کا بنیادی علاقہ ہے۔یہاں کی ہر ایک بھیڑ کے کان پر ایک الیکٹرنک ٹیگ لگایا جاتا ہے ،جس میں اس بھیڑ کی پیدائش سے فروخت تک کے تمام عرصے میں حفاظتی ٹیکہ جات سمیت دیگر معلومات شامل ہوتی ہیں ۔ اس کے نتیجے میں ریوڑ کے بہتر انتظام اور ریوڑ کی صحت کو بھی یقینی بنایاگیا ہے ۔ پرورش سے خوراک تک ہر ریکارڈ رکھنے والے اس ڈیجیٹل ترقیاتی ماڈل نے تقریباً بیس ہزار مقامی رہائشیوں کو فائدہ پہنچا یا ہے۔
ان کی آمدنی میں خوب اضافہ ہوا ہے ، اور ان کی زندگی بہتر سے بہتر ہو رہی ہے۔
ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کی معیشت نے حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی کی ہے ، اور لفظ ڈیجیٹلائزیشن سے زیادہ تر چینی شہری شنا سائی حاصل کر چکے ہیں ، کیونکہ انٹرنیٹ کو معاشرتی اور معاشی ترقی کے تمام شعبوں میں ضم کردیا گیا ہے ، اور یہ چینیوں کی روزمرہ کی زندگی کا ایک ناگزیر حصہ بھی بن گیا ہے۔ایک مثال لیجیئے ۔میری والدہ ایک 89 سالہ بزرگ ہیں ۔ لیکن وہ اکثر سبزیاں اور روز مرہ کی ضروریات خریدنے کے لیے انٹرنیٹ استعمال کرتی ہیں ، تاؤباؤ، جینگ ڈونگ سمیت سپر مارکیٹ آن لائن شاپنگ پلیٹ فارم ان کی پسندیدہ ویب سائٹس ہیں. وہ انٹرنیٹ کے ذریعے باآسانی گاڑی منگواسکتی ہیں یوں ان کے لیے سفر بہت آسان ہو گیا ہے۔ علاوہ ازیں میری والدہ الیکٹرانک ناول بھی پڑھتی ہیں اور وی چیٹ کے ذریعے دوستوں کے ساتھ چیٹ بھی کرتی ہیں، انٹرنیٹ مختلف طریقوں سے ان کی مدد کر رہا ہے ۔ انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی نے ان کی بڑھاپے کی زندگی کے معیار کو بہت زیادہ بہتر بنا دیا ہے۔ جب میں اپنی والدہ کے ساتھ گپ شپ لگاتی ہوں تو میں ان کی زندگی میں موجود خوشی کے تاثرات کو محسوس کر سکتی ہوں ۔
بہت سے چینی لائیو اسٹریمنگ سے بھی خوب واقف ہیں ، کیونکہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کی تیز ترقی سے دور دراز کے علاقوں سمیت بہت سے لوگ غربت سے نجات پا چکے ہیں اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو رہے ہیں ۔سیچوان صوبے کے لیانگشان ای خود اختیار پریفیکچر میں ، سطح سمندر سے ایک ہزار میٹر سے زیادہ بلندی پر ایک چھوٹا سا گاؤں واقع ہے ، جہاں ماضی میں درجنوں خاندان دنیا سے تقریباً الگ تھلگ رہتے تھے۔
تاہم چین کے مواصلاتی انفراسٹرکچر ” ہر گاؤں تک “کے منصوبے کی تکمیل کے بعد جتنے بھی دور دراز کے علاقے ہیں اب وہاں بھی ڈیجیٹل نیٹ ورک کی سہولیات میسر ہیں ، اور مقامی لوگوں نے آن لائن براہ راست نشریات کے ذریعے ملک بھر میں کالی مرچ ، اخروٹ اور دیگر مقامی خصوصی اشیا فروخت کی ہیں ۔ یہ انٹرنیٹ ہی ہے جس نے ان کی زندگیوں کو تبدیل کردیا ہے اور ان کے لیے خوش قسمتی کے نئے مواقع متعارف کروائے ہیں۔
چینی صدر شی جن پھنگ کا کہنا ہے کہ عوام کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے دیں ، خوشحالی اور سلامتی کو محسوس کرنے دیں ۔ دنیا کے سائنسی اور تکنیکی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کی معروف قوت کے طور پر، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی تیزی سے سماج کے تمام شعبوں میں ضم ہو رہی ہے.” ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو معاشرے کو بہتر فائدہ پہنچانے دیں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ڈیجیٹل منافع کا اشتراک کرنے دیں”۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں ایک طاقتور نیٹ ورک ملک کی تعمیر کو تیز کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ یہ حکمت عملی نہ صرف عالمی ترقی کے رجحان کے مطابق ہے بلکہ اس میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ سے انسان کی خوشحال زندگی اور بہتر مستقبل کے لیے کوشش بھی ظاہر ہوتی ہے ۔