لاہور(نمائندہ عکس)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا ہے کہ پاکستانی مصنوعات کی موثر مارکیٹنگ اور برآمدات میں اضافے کیلئے ”ڈومو ٹیکس ” جیسی عالمی نمائشوں میں بھرپور نمائندگی نا گزیر ہے ،نا مساعد حالات کی وجہ سے برآمد کنندگان عالمی نمائشوں میں شرکت پر آنے والے بھاری اخراجات برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں اس لئے حکومت سے اپیل ہے کہ مالی معاونت کیلئے80/20کے فارمولے کو نافذ کیا جائے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے ترکی روانگی سے قبل ایسوسی ایشن کے رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پرویز حنیف ، ایسوسی ایشن کے سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک ، سینئر ممبر ریاض احمد، سعید خان، میجر (ر) اختر نذیر، شاہد حسن اوراعجاز الرحمان سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا کہ مجوزہ فیصلے کے مطابق فلور کوریج کی سب سے بڑی ” ڈومو ٹیکس ” نمائش 2024ء میں جرمنی کی بجائے ترکی میںمنعقد کرنے کی منصوبے کی جارہی ہے ۔ ترکی دورے کا مقصد حالات اور نمائش میں شرکت کے حوالے سے زمینی حقائق کا جائزہ لے کر نمائش میں شرکت کے خواہشمند برآمد کنندگان کو تفصیلات سے آگاہ کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ” ڈوموٹیکس ” نمائش میں پاکستان کی زیا دہ سے زیادہ نمائندگی ہو تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ حکومت مالی معاونت فراہم کرنے سمیت نمائش میں ڈسپلے کیلئے بھجوائی جانے والی مصنوعات کیلئے بھی سہولت فراہم کرے جس کیلئے پیشگی کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ عثمان اشرف نے کہا کہ اعدادوشمار سے واضح ہے کہ روایتی حریف ملک کے برآمد کنندگان اپنی حکومت سے بھرپور مالی معاونت اور سپورٹ ملنے کی وجہ سے زیادہ تعداد میں سٹالز حاصل کرتے ہیں اس لئے پاکستانی حکومت سے درخواست ہے کہ اگر وہ واقعی برآمد ات میں اضافہ کرنا چاہتی ہے تو اس سلسلہ میں خصوصی فنڈز مختص کرے تاکہ زیادہ سے زیادہ برآمد کنندگان عالمی نمائش میں پاکستان کی نمائندگی کر سکیں ۔