ڈاکٹر عافیہ صدیقی

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے درخواست ، جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ خارجہ کوذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت

اسلام آباد (عکس آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے دائر درخواست پر ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے اور جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ خارجہ ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے جبکہ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اس کیس میں ہم آج بھی وہیں کھڑے ہیں جہاں چار سال پہلے تھے،ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، وزارت خارجہ کا ذمہ دار افسر آکر بتائے کہ اب تک حکومت نے کیا کیا؟۔

پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے امریکی جیل میں قید پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔ عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اپنے وکیل ساجد قریشی کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئیں۔ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود پیش ہوئے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وزارت خارجہ کی جانب سے تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ رپورٹ میں کیا ہے جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ وزارت خارجہ کی رپورٹ میں ڈاکٹر عافیہ کی صحت، کونسل رسائی سمیت تمام چیزیں ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی پاکستانی شہری ہے اور اسے پشاور سے اغوا کیا گیا۔ ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ جیل میں زیادتی کی گئی، طرح طرح کی اذیتیں دی گئیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا حکومت پاکستان نے امریکی حکومت سے اس سے متعلق کوئی بات کی؟ وزارت خارجہ کا ذمہ دار افسر آکر بتائے کہ اب تک حکومت نے کیا کیا؟ ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا سٹیٹ کی ذمہ داری ہے۔

اس ایشو کو وزارت خارجہ کی جانب سے کون دیکھ رہا ہے؟ یہ کیس 4 سال پہلے ڈاکٹر نور الحق قریشی کی عدالت میں تھا، اب یہ کیس چار سال بعد لگا ہے اور ہم بھی وہاں کھڑے ہیں جہاں کھڑے تھے۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سندھ ہائیکورٹ میں اسی سے متعلق ایک توہین عدالت کی درخواست بھی زیر سماعت ہے۔ سری لنکا، ملائیشیا، یو اے ای سے قیدیوں کو واپس لایا گیا۔ 8 دسمبر کو فارن سیکریٹری نے امریکی حکام کے ساتھ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی بارے فون پر بات کی۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود کو تفصیلی رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کردی، ساتھ ہی جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ خارجہ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔ کیس کی سماعت 10 فروری تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں