چینی وزارت خا رجہ

چین ہمیشہ امریکہ کے ساتھ خلائی تبادلے اور تعاون کے لئے کھلا رویہ رکھتا ہے، چینی وزارت خا رجہ

بیجنگ (عکس آن لائن) چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں مریخ کی تحقیقات سمیت خلائی شعبے میں امریکہ اور چین کے درمیان تعاون کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چھانگ عہ 6 نے چاند کے دور افتادہ حصے سے دنیا کا پہلا نمونہ لینے اور ٹیک آف کی تکمیل سے بنی نوع انسان کے بیرونی خلا کے پرامن استعمال کی جانب ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ترجمان نےکہا کہ ہم نے دنیا بھر کے بہت سے ممالک کی اس مشن میں گہری دلچسپی کا مشاہدہ کیا ہے ، اور ہم اس کے لئے شکر گزار ہیں.
ترجمان نے کہا کہ چین ہمیشہ امریکہ کے ساتھ خلائی تبادلے اور تعاون کے لئے کھلا رویہ رکھتا ہے۔ دونوں فریقوں نےارضیاتی سائنس اور خلائی سائنس میں خلائی تعاون پر ورکنگ گروپ قائم کیا تھا اور دونوں حکومتوں کے درمیان سول خلائی مکالمے کے لئے ایک میکانزم قائم کیا گیا تھا ۔ تاہم اس وقت چین امریکہ خلائی تعاون کو کچھ مسائل اور مشکلات کا سامنا ہے اور اس کی بنیادی وجہ امریکہ کی “وولف کلاز” اور دیگر داخلی قوانین ہیں جو دونوں ممالک کی خلائی ایجنسیوں کے درمیان معمول کے تبادلوں اور مذاکرات میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ اگر امریکہ واقعی فریقین کے درمیان خلا کے شعبے میں تبادلوں اور تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے تو اسے ان رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔