چین

چین کے صدر شی جن پھنگ کا حالیہ دورہ وسطی ایشیا عا لمی تو جہ کا مر کز بن گیا، چینی میڈ یا

بیجنگ (عکس آن لائن) چین کے صدر شی جن پھنگ قازقستان کے دارالحکومت آستانہ پہنچے جہاں انہوں نے قازقستان کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کیا۔اس دوران صدر شی شنگھائی تعاون تنظیم آستانہ سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس کے بعد صدر شی تاجکستان کا بھی سرکاری دورہ کریں گے۔ چینی صدر کے ان دوروں کی اہمیت کیا ہے؟

یہ صدر شی کا پانچواں دورہ قازقستان ہے جو چین۔قازقستان ہم نصیب معاشرےکی تعمیر کے عمل میں ایک سنگ میل ہے۔ دورے سے چند روز قبل صدر شی نے پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کی 70 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ “پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصول” اور “بنی نوع انسان کےہم نصیب معاشرے کی تعمیر” بالترتیب 70 سال پہلے چینی رہنماوں کی جانب سے دیا گیا “تاریخی جواب” اور 70 سال بعد چین کی طرف سے دیا گیا “وقت کا جواب” ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس کے بعد سے یہ صدر شی کا وسطی ایشیا کا پہلا دورہ بھی ہے جس سے چین۔وسطی ایشیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو بھرپور فروغ ملےگا ۔

اس حوالے سے صدر شی نے پانچ نکاتی تجویز پیش کی: اچھے ہمسایوں اور دوستانہ آزمائشی زون کی تعمیر کو آگے بڑھایا جائے،، اعلیٰ معیار کے ترقیاتی تعاون کی پٹی کی تعمیر کی جائے، امن کے لئے حفاظتی باڑ کو مضبوط بنایا جائے ، متنوع روابط کا ایک بڑا خاندان تعمیر کیا جائے ، اور پرامن ترقی پر مبنی دنیا کا تحفظ کیا جائے.

اس کےعلاوہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینا بھی صدر شی کے موجودہ دورے کا ایک اور مقصد ہے۔ سنہ 2018 میں شنگھائی تعاون تنظیم کے چھنگ ڈاؤ سربراہ اجلاس کے دوران صدر شی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی تجویز پیش کی تھی۔ لوگ پراعتماد ہیں کہ صدر شی جن پھنگ کا دورہ وسطی ایشیا خطے کے خوابوں اور عوام کی توقعات پر پورا اترےگا اور دوطرفہ سطح پر اور علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کی سطح پر انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے عمل میں ایک نیا باب رقم کرے گا۔