نیو یا رک (عکس آن لائن)
امریکی “ٹائم” میگزین نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں کہا گیا کہ چین کی کووڈ-19 وبا کے خلاف “زیرو ٹالرنس” پالیسی نے لاکھوں جانیں بچائی ہیں۔ نوول کورونا وائرس کی وبا کے دوران عوامی جمہوریہ چین کی حکومت نے اپنے شہریوں کو وبا کے خلاف ایک پناہ گاہ فراہم کی جہاں وہ خود کو زیادہ محفوظ محسوس کرتے ہیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ چین نے وبا پر قابو پانے کے لیے بہترین کام کیا ہے۔
ایسے وقت میں کچھ نام نہاد اسکالرز یہ سوال کر رہے ہیں چین “زیرو ٹالرنس” کی پالیسی کو کب ختم کرے گا۔ ٹائم میگزین نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اس وقت یہ سوال اہم نہیں کہ چین کب اپنی موجودہ پالیسی کو ترک کرے گا بلکہ اس کے برعکس ہمیں یہ پوچھنا چاہیے کہ ہم چین سے کب سیکھیں گے؟
کووڈ-19 کی وبا تیسرے برس میں داخل ہو چکی ہے۔ اس وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں 5.5 ملین سے زیادہ جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ امریکہ سمیت کئی ممالک کے ہسپتال ایک بار پھر بحرانی کیفیت میں ہیں، اور کورونا وائرس عالمی معیشت کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
دوسری طرف “زیرو ٹالرنس پالیسی” کی وجہ سے ایک ارب چالیس کروڑ کی آبادی کے حامل ملک چین میں کووڈ-19 کی وجہ سے چھ ہزار سے بھی کم جانیں گئیں۔ چین کی معیشت بحال ہوئی اور سال 2021 میں اس معیشت کی شرح نمو 8.1 فیصد تک بڑھ گئی۔