بیجنگ (عکس آن لائن)
امریکی ویب سائٹ ڈپلومیٹ کی رپورٹ کے مطابق چین کا ٹرانسپورٹ پلان آنے والے دنوں میں عالمی لاجسٹک کو مزید فروغ دے گا۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں چین کی ریاستی کونسل نے ملکی نقل و حمل کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے 14 واں پانچ سالہ منصوبہ جاری کیا۔ یہ دستاویز سڑکوں، ریلویز، بندرگاہوں، اور آبی گزرگاہوں کے ساتھ ساتھ نقل و حمل کی صنعت میں شامل ٹیکنالوجی اور انسانی سرمائے کی تعمیر اور مضبوطی کے طریقے بتاتی ہے۔
کووڈ-19 کی وبا کے خاتمے کے بعد سپلائی چین کی رکاوٹیں کم ہو جائیں گی کیونکہ نیا انفراسٹرکچر وبائی امراض سے پہلے کی رکاوٹوں کو بھی کم کرتا ہے۔ترقی کے پورے عمل میں چین کے ٹرانسپورٹیشن انفراسٹرکچر پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ فی الحال، چین کے پاس آٹھ “عمودی” (شمال-جنوب) اور آٹھ “افقی” (مشرق-مغرب) تیز رفتار ریلوے ہیں۔چین میں بندرگاہوں کو جدید بنایا گیا ہے، اور اندرون ملک دریاؤں کی آبی گزرگاہوں کے نیٹ ورک میں بہتری آئی ہے۔ شاہراہیں اور پل بنائے گئے ہیں، جو ملک بھر کے شہروں کو آپس میں ملا رہے ہیں۔
چین کی جانب سے بین الاقوامی لاجسٹکس کو بہتر بنانے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے، آسیان ممالک کے ساتھ رابطے کو بہتر بنایا گیا ہے، میری ٹائم سلک روڈ کو ترقی دی گئی ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ کو فروغ دیا گیا ہے۔