نیو یارک (عکس آن لائن)چین نے عالمی برادری سے مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کو فروغ دینے کا مطالبہ کرتے ہوے کہا ہے کہ تشدد اور اشتعال انگیزی کو مسترد کرنا ہوگا اورمشترکہ سلامتی تلاش کرنی ہوگی۔
چینی میڈیا کے مطا بق فلسطین کے معاملے پر سلامتی کونسل کے کھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے چانگ چون نے عالمی برادری سے مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کو فروغ دینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ، تشدد اور اشتعال انگیزی کو مسترد کرنا ہوگا اورمشترکہ سلامتی تلاش کرنی ہوگی۔ گزشتہ ماہ میں اسرائیلی فوج اور پولیس نے متعدد بار مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول کر مسلمانوں کو مارا پیٹا اور وہاں سے نکال دیا،رمضان المبارک کے امن و سکون کونقصان پہنچایا اور نئی کشیدگی کو جنم دیا۔ چین شہریوں کے خلاف تشدد کی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے اور تمام فریقوں سے پرامن رہنے، تحمل سے کام لینے اور ہر قسم کے اشتعال انگیز الفاظ اور افعال کو روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
دوسرا، یکطرفہ طور پر سٹیٹس کو تبدیل کرنا ختم کرناچاہیے اور بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کی بالادستی کو برقرار رکھنا چاہیے۔ لوگوں کے رزق روزگار کا تحفظ کرنا چاہیے اور فلسطین میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔ چوتھا، “دو ریاستی حل” پر کاربند رہنا چاہیے اور امن مذاکرات کی بحالی کو فروغ دینا چاہیے۔ کچھ عرصہ قبل سعودی عرب اور ایران نے اختلافات کو دور کرنے کے لیے بات چیت کی ایک مثال قائم کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔ چین توقع کرتا ہے کہ عالمی برادری ہم آہنگی کو بڑھائے گی، ٹھوس اقدامات کرے گی ، فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی اور “دو ریاستی حل” کے نفاذ کو فروغ دینے کے لیے مسلسل کوششیں کرے گی۔