بیجنگ (عکس آن لائن)”تعطیلات میں جزیرہ ہائی نان کے ٹراپک ساحل سے صوبہ یون نان کے قدیم دیہات تک،چین کے سیاحتی ہاٹ اسپاٹس ہجوم سے بھرے ہوئے ہیں۔”سی این این نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں جشن بہار کے دوران چین کی پررونق سیاحتی منڈی کو اس طرح پیش کیا۔منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
اندرونی سیاحتی مقامات میں تو بھیڑ ہے ہی لیکن سرحد پار سیاحت بھی تیزی سے بحال ہو رہی ہے جو نئے سال میں بحالی کی امید ہے۔آٹھ جنوری 2023 سے چین میں داخل ہونے اور چین سے باہر نکلنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔جشن بہار کی تعطیلات کے دوران 28 لاکھ 80 ہزار بیرون ملک سفری دورے کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال سے 120فیصد زیادہ ہے۔ نئے چینی سال کے پہلے دن جشن بہار کی تعطیات کے دوران پہلی چینی چارٹر پرواز چینی شہر شین زن سے جزیرہ بالی پہنچی۔انڈونیشیا کی وزارت سیاحت اور بالی کی مقامی حکومت نے ایئرپورٹ پر چینی سیاحوں کے خیرمقدم کے لیے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا۔فلپائن،کمبوڈیا،سنگاپور اور ملائشیا سمیت دیگر ممالک بھی چینی سیاحوں کی آمد کے لیے پرجوش ہیں۔ ملائشیا نے سال 2023 میں 50 لاکھ چینی سیاحوں کو راغب کرنے کا ہدف پیش کیا جو چینی سیاحوں کے لیے نت نئی مصنوعات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ چین میں بھی سیاحتی منڈی اندرونی و بیرونی سیاحوں کی آمد کے لیے بنیادی تنصیبات کی بہتری،سیاحتی مصنوعات میں اضافے اور سروس کی کوالٹی میں بہتری کی بھرپور تیاریاں کر رہی ہے۔ ملک کے جنوب میں واقع آبی قدیم قصبوں سے لے کر شمال مشرق میں واقع برف پوش دیہاتوں تک،منفرد لوک ثقافت سے بھر پورسرگرمیاں سیاحوں کو مزید بہتر تجربات فراہم کر سکیں گی۔
چین کی وزارت ثقافت و سیاحت کے مطابق جشن بہار کی تعطیلات کے دوران چین میں سیاحوں کی کل تعداد 308 ملین تھی جو سال 2019 کا 88.6 فیصد بنی۔سیاحتی شعبے کی آمدنی 375843 ملین یوان بنی جو سال 2019 کا 73.1 فیصد ہے۔چائنا ٹوریزم اکیڈمی کی ایک رپورٹ کے مطابق جشن بہار کے دوران تقریباً نصف سیاحتی کاروباری اداروں کی آمدنی ساٹھ تا اسی فیصد تک بحال ہوئی ہے۔سیاحتی شعبوں پر زیادہ انحصار کرنے والے ممالک چینی سیاحوں کی آمد پر بڑی توقعات رکھے ہوئے ہیں۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں تھائی لینڈ ،چینی سیاحوں سے حاصل ہونے والی لاکھوں امریکی ڈالرز کی آمدنی کھو چکا ہے ۔
ٹوریزم اور کیٹرنگ انڈسٹری کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔اس وقت دکاندار چینی سیاحوں کی واپسی کے لیے تیاریاں کر رہے ہیں اور اپنے کاروبار کے دوبارہ بحال ہونے کی امید رکھتے ہیں۔داؤس عالمی اقتصادی فورم کی ایک حالیہ تحقیات کے مطابق تقریباً دو تہائی نجی اور عوامی اداروں کے اولین ماہرین اقتصادیات نے اندازہ لگایا ہے کہ سال 2023 میں عالمی معیشت میں زوال نظر آئے گا جب کہ چین کی جانب سے انسداد وبا کی پالیسی میں ترتیب نو نہ صرف سیاحتی شعبے سمیت خدمات کے شعبے میں نئی جان ڈالے گی بل کہ عالمی معیشت کے لیے بھی نئی قوت محرکہ بنے گی ۔ چین کی سیاحتی منڈی کی بحالی مختلف شعبوں میں بحالی کا ایک نمونہ ہے جس سے نہ صرف متعلقہ شعبوں میں آمدن میں اضافہ ہوگا،بل کہ ان شعبوں میں موسم بہار کی واپسی کی امید بھی ثابت ہو گی۔