بیجنگ (عکس آن لائن) چینی صدر شی جن پھنگ نے عظیم عوامی ہال میں کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن مینے سے ملاقات کی۔
جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نے ملاقات کے موقع پر کہا کہ ہن مینے کے وزیراعظم بننے کے بعد چین پہلا ملک ہے جس کا انہوں نے دورہ کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمبوڈیا کی نئی حکومت دونوں ممالک کی روایتی دوستی کو مضبوط بنانے اور ترقی کرنے کو بے حد اہمیت دیتی ہے۔رواں سال فریقین نے چین- کمبوڈیا اعلیٰ معیاری ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کا نیا دور شروع کیا ہے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ اپنے ملک کی صورتحال کے مطابق ترقی کی راہ کی جستجو کرنے میں چین ،کمبوڈیا کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ فریقین کو بین الحکومتی رابطہ کمیٹی کے طریقہ کار کے کردار کو پورا کرنا چاہیے، چین -کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے کی نئی عملی منصوبہ بندی پرعمل کرنا چاہیئے اور متعلقہ اہم تعاون پر عمل درآمد کرنا چاہیئَے۔
چین کمبوڈیا کے ساتھ مل کر سرحد پار جرائم کا خاتمہ کرنے کے لیے قانون کے نفاذ میں تعاون کرنے کا خواہاں ہے ۔ فریقین کو ” چین کمبوڈیا دوستانہ سال” کی سلسلہ وار سرگرمیوں کا اہتمام کرنا چاہیئے اور دونوں ممالک کے درمیان علاقائی امور، تعلیم ، نوجوانوں کے امور ، سیروسیاحت اور طبی شعبوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینی چاہیئِے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چاہے عالمی اور علاقائی صورتحال میں کسی بھی قسم کی تبدیلی آئے ، چین ، کمبوڈیا کا قابلِ اعتماد دوست اور ایک مضبوط بھروسہ ہے۔چین کمبوڈیا کے ساتھ مل کر بین الاقوامی انصاف اور ترقی پزیر ممالک کے قانونی حقوق کا تحفظ کرنا چاہتا ہے۔کمبوڈیا کے وزیراعظم ہن مینے نے کہا کہ کمبوڈیا کی نئی حکومت ،چین کے ساتھ دوستانہ پالیسی کا نفاذ کرے گی اور دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھائے گی۔
کمبوڈیا ایک چین کے اصول پر قائم رہتا ہے ، اپنے مرکزی مفادات کا تحفظ کرنے میں چین کی حمایت کرتا ہے اور صدر شی کے پیش کردہ عالمی ترقیاتی انیشٹیو، عالمی سلامتی انیشٹیو اور عالمی تہذبی انیشٹیو کی حمایت کرتا ہے۔کمبوڈیا علاقائی و عالمی امور میں چین کے ساتھ تعاون کو قریبی اور دو طرفہ تعلقات کو بلند کرنا چاہتا ہے۔