بیجنگ (عکس آن لائن) چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں دورے پر آئی ہوئی پیرو کی صدر ڈینا ہرسیلیا بورورتے سیگارا سے بات چیت کی۔جمعہ کے روز شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ پیرو عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات اور جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے والے پہلے لاطینی امریکی ممالک میں سے ایک ہے ، اور یہ چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں کے پیکیج پر دستخط کرنے والا پہلا لاطینی امریکی ملک بھی ہے۔
حالیہ برسوں میں فریقین کی مشترکہ کوششوں سے مختلف شعبوں میں چین-پیرو تعاون کے ٹھوس ثمرات حاصل ہوئے ہیں۔ چین سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے ، عملی تعاون کو گہرا کرنے اور چین پیرو جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی بلندی تک لے جانے کے لئے پیرو کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔شی جن پھنگ کا کہنا تھا کہ چین اور پیرو دونوں بحرالکاہل ریم میں اہم ابھرتی ہوئی مارکیٹیں اور “گلوبل ساؤتھ” کے اہم رکن ہیں۔ چین اس سال کے اے پی ای سی اقتصادی رہنماؤں کے غیر رسمی اجلاس کی میزبانی میں پیرو کی فعال طور پر حمایت کرتا ہے ، اور چین ،لاطینی امریکہ اور کیریبین کے مابین مجموعی تعاون کو فروغ دینے اور مشترکہ طور پر چین – لاطینی امریکہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے پیرو اور دیگر لاطینی امریکی اور کیریبین ممالک کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
صدر بورورتےنے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی ،تجارتی، ثقافتی اور دیگر شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کےوافر ثمرات حاصل ہوئے ہیں۔ پیرو کی حکومت نے ہمیشہ ایک چین کی پالیسی پر عمل کیا ہے اور اس پر سختی سے عمل پیرا رہے گا۔ پیرو صدر شی جن پھنگ کی طرف سے پیش کردہ تین گلوبل انیشی ایٹوز کی حمایت کرتا ہے، اور اقوام متحدہ اور اے پی ای سی جیسے کثیر الجہتی فریم ورک کے اندر چین کے ساتھ مواصلات اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے، تاکہ مشترکہ طور پر کثیر الجہتی کو برقرار رکھا جاسکے اور ایک کھلی عالمی معیشت کو فروغ دیا جاسکے۔
بات چیت کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے عوامی جمہوریہ چین کی حکومت اور جمہوریہ پیرو کی حکومت کے درمیان 2024-2029 مشترکہ ایکشن پلان اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔ فریقین نے آزاد تجارت کے معاہدے کو اپ گریڈ کرنے پر مذاکرات کی خاطر خواہ تکمیل کا اعلان کیا۔
اسی روز چینی وزیر اعظم لی چھیانگ اور چین کی قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین چاؤ لہ جی نے بھی پیرو کی صدر بولوارتے سے الگ الگ بات چیت کی۔