بیجنگ(عکس آن لائن)چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین نے وقت کے تقاضوں اور اپنے حالات کے مطابق انسانی حقوق کے تحفظ کی راہ تلاش کی ہے، چین میں ہمہ گیر عوامی جمہوریت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔بد ھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق ان خیا لات کا ا ظہارچینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ سے ویڈیو لنک کے ذریعے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ سے ورچوئل ملاقات میں کیا۔انہوں نے کہا کہ چینی عوام کو وسیع،مکمل اور جامع جمہوریت کے حقوق اور فوائد حاصل ہیں، جس طرح سے آج چینی عوام کے انسانی حقوق کا تحفظ کیا جا رہا ہے ایسا تاریخ میں کبھی نہیں ہوا تھا۔شی جن پھنگ نے زور دیا کہ چین مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر بین الاقوامی انسانی حقوق کے تحفظ کو فروغ دینے کے لیے مختلف گروہوں کے ساتھ بات چیت اور تعاون کرنے کا خواہاں ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے چار تجاویز پیش کیں: پہلی ،عوام کو مرکزی اہمیت دی جائے کیونکہ عوام کی خوشحال زندگی ہی سب سے بڑا انسانی حق ہے۔ دوسری،مختلف ممالک کی انسانی حقوق کے لیے منتخب کردہ ترقیاتی راہ کا احترام کیا جائے ، مختلف ممالک کو اپنے حالات اور اپنے عوام کے تقاضوں کے مطابق اپنی راہ تلاش کرنی چاہیئے ۔تیسری،مختلف اقسام کے انسانی حقوق کو ہم آہنگ کیا جائے ۔ ترقی پذیر ممالک کے لیے بقا اور ترقی کے حقوق ہی اولین انسانی حقوق ہیں۔ چوتھی،عالمی انسانی حقوق کے انتظام و انصرام کو مضبوط بنایا جائے اور انسانی حقوق کے مسائل کو سیاسی رنگ دینے یا سیاسی آلہ بنانے سے گریز کیا جائے۔
مشیل بیچلیٹ نے کہا کہ یہ سترہ برسوں میں یو این ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کا پہلا دورہ چین ہے جس سے وہ چین کو مزید بہتر انداز میں سمجھ سکیں گی۔انہوں نے کہا کہ وہ غربت کے خاتمے،انسانی حقوق کے تحفظ اور معاشی و معاشرتی ترقی میں چین کی کوششوں اور کامیابیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں نیز کثیرالجہتی اور موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر عالمی چیلنجز سے نمٹنے اور پائیدار عالمی ترقی کے فروغ میں چین کے اہم کردار کو سراہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دفترِ ہائی کمشنر ، انسانی حقوق کے تحفظ میں چین کے ساتھ تعاون اورمشترکہ جدوجہد کرے گا۔