بیجنگ (عکس آن لائن) چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے بیجنگ کے دورے پر آئے ہوئے،کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن سین کے ساتھ ملاقات کی۔ جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نے کہا کہ چین ،ملک کی ترقی کے لیے اپنا راستہ اپنانے، ملک کی خودمختاری اور سلامتی کی حفاظت کرنے اور اپنے اندورنی سیاسی ایجنڈوں اور اقتصادی و سماجی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے، ثابت قدمی کے ساتھ کمبوڈیا کے عوام کی حمایت کرتا ہےاور کمبوڈیا کے اندورنی معاملات میں بیرونی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین اور کمبوڈیا سیاست، صنعتی پیداوار، زراعت، توانائی، سلامتی اور عوامی ثقافتی تبادلوں کےشعبوں میں دوطرفہ تعاون مضبوط بنا سکتے ہیں تاکہ چین-کمبوڈیا ” ڈائمنڈ6 سائیڈز ” تعاون فریم ورک کی تعمیر کی جا سکے۔
کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن سین نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ جشن بہار کے بعد چین کا دورہ کرنے والے پہلے غیرملکی رہنما ہیں اور یہ واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کمبوڈیا کے عوام ،چینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے اپنے ترقیاتی راستے کے انتخاب کے حوالے سے کمبوڈیا کی حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا ۔ہن سین نے انسداد وبا کے دوران چین کی بروقت اور قابلِ قدر مدد کو سراہتے ہوئے کہا کہ کمبوڈیا ایک چین کی پالیسی پر عمل پیرا رہےگا اور ملک کی خودمختاری، سلامتی، ترقیاتی مفادات کے تحفظ نیز ایک ملک دو نظام کی پالیسی کے حوالے سے کمبوڈیا ، ثابت قدمی کے ساتھ چین کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کمبوڈیا ہانگ کانگ، سنکیانگ اور تبت سمیت چین کے دیگر اندورنی معاملات میں بیرونی مداخلت کی سخت مخالفت کرتا ہے اور کمبوڈیا “ڈائمنڈ6 سائیڈز ” تعاون فریم ورک کی تعمیر کے حوالے سے چین کی تجویز سے اتفاق کرتا ہے۔ہن سین نے مزید کہا کہ کمبوڈیا چین کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کے قیام کی پینسٹھویں سالگرہ کے موقع پر کمبوڈیا چین دوستی کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔
فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔شی جن پھنگ نے کہا کہ ترقی مٹھی بھر ممالک کا حق نہیں ہے۔ نظریاتی محاذ آرائی ، اقتصادی و سائنسی تبادلوں کو سیاسی رنگ دے کر انہیں ہتھیاربنانا، زبردستی تعلقات توڑنا، دوسرے ممالک کی ترقی کو روکنا یا علاقائی ممالک سے فریقین کا انتخاب کرنا ،طاقت کی بالادستی ہے اور یہ ناپسندیدہ ہے۔