لندن (عکس آن لائن) چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے برطانیہ کے سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لامی کے ساتھ 10ویں چین-برطانیہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد کیا۔
جمعہ کے روز فریقین نے دوطرفہ تبادلوں اور تعاون کے اگلے مرحلے کے لیے روڈ میپ پر اتفاق رائے حاصل کیا اور مختلف سطح کے تبادلوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ۔ فریقین جامع اور موثر انداز میں پیرس معاہدے کا عمل درآمد جاری رکھیں گے۔ فریقین نے یوکرین بحران اور وسطی ایشیا کی صورتحال سمیت دیگر اہم معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وانگ ای نے کہا کہ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ چین اور برطانیہ کے درمیان بات چیت اور تعاون کو مضبوط کرنا ہی صحیح انتخاب ہے جو دونوں فریقوں کے مفاد میں ہے اور دنیا کے عمومی رجحان کے مطابق ہے۔ چین برطانیہ کو ایک اہم اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے اور دوطرفہ تعلقات کے استحکام اور بہتری کے رجحان کو مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے تیار ہے۔
وانگ ای نے کہا کہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی حیثیت سے چین اور برطانیہ کو کثیرالجہتی پر عمل کرنا چاہیے، آزاد تجارت کی حمایت کرنی چاہیے، عالمی ہاٹ ایشوز کے سیاسی حل کو آگے بڑھانا چاہئے اور مشترکہ طور پر عالمی امن و استحکام کو فروغ دینا چاہیے۔ وانگ ای نے تائیوان اور ہانگ کانگ جیسے معاملات پر چین کے موقف کی بھی گہرائی سے وضاحت کی۔
لامی نے کہا کہ گزشتہ سال کے آخر میں صدر شی جن پھنگ کے ساتھ وزیر اعظم اسٹارمر کی کامیاب ملاقات کے بعد سے، برطانیہ اور چین نے مالیات اور دیگر شعبوں میں بات چیت اور تعاون میں مثبت پیش رفت کی ہے۔ برطانیہ چین کے ساتھ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں تعمیری بات چیت اور عملی تعاون کے لیے تیار ہے۔