وزیر خارجہ وانگ ای

چین اور امریکہ کے درمیان باہمی تعلقات ایک نازک موڑ پر ہیں، چینی وزیر خا رجہ

نیو یا رک (عکس آن لائن) چینی ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کی رہائش گاہ پر امریکہ کے سیکرٹری آف سٹیٹ انتھونی بلنکن سے ملاقات کی۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
وانگ ای نے کہا کہ موجودہ چین امریکہ تعلقات پر سنگین اثرات مرتب ہوئے ہیں اور امریکہ کو اس سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ چین اور امریکہ کے درمیان باہمی تعلقات ایک نازک موڑ پر ہیں اور دونوں فریقوں کو دنیا، تاریخ اور دونوں عوام کے لئے ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ آگے چلنے کے لیے ایک درست راستہ قائم کرنا چاہئیے، اور دوطرفہ تعلقات کے استحکام کو فروغ دینا چاہئے۔

وانگ ای نے تائیوان کے مسئلے پر امریکہ کے حالیہ غلط رویے پر چین کے پختہ موقف کی وضاحت کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کا مسئلہ چین کے بنیادی مفادات ٘میں سے ایک ہے۔ امریکہ نے تائیوان کے مسئلے پر چین کے ساتھ واضح سیاسی وابستگی رکھی ہے۔ امریکہ کو تین چین-امریکہ مشترکہ اعلامیوں اور ون چائنا اصول پر حقیقی طور پر عمل درآمد کرنا چاہئیےاور تائیوان کی ہر قسم کی “علیحدگی “پسند سرگرمیوں کے خلاف واضح طور پر اپنی مخالفت کا اظہار کیا جانا چاہئیے۔
وانگ ای نے پرزور الفاظ میں کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان مشترکہ مفادات اور گہرے اختلافات موجود ہیں۔ یہ تبدیل نہیں ہوں گے۔ دونوں فریقوں کے درمیان معمول کے تبادلوں کی بحالی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے اور چین امریکہ تعلقات کو صحت مند اور مستحکم ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی ضرورت ہے۔

بلنکن نے کہا کہ امریکہ اور چین کے تعلقات اس وقت مشکل دور سے گزر رہے ہیں اور یہ دونوں فریقوں کے مفاد میں ہے کہ دوطرفہ تعلقات کو مستحکم راستے پر واپس لایا جائے۔ دونوں ممالک نے ماضی میں کامیابی کے ساتھ اختلافات کا حل نکالا ہے، اور امریکہ آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرنے کے لیے چین کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتا ہے۔بلنکن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ “نئی سرد جنگ” کا خواہاں نہیں ہے، ایک چین پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، اور وہ “تائیوان کی علیحدگی” کی حمایت نہیں کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں